کتاب: اولاد کی اسلامی تربیت - صفحہ 19
ماؤں نے جن کو خون پلا کر جواں کیا بچپن کے لوٹتے ہی وہ بچّے بدل گئے یہ ایک تکلیف دہ صورتِ حال ہوتی ہے کہ جس ماں نے اپنی اولاد کو نو ماہ تک اپنے پیٹ میں رکھا اور ہزاروں مصیبت اٹھا کر اسے جنم دیا، اپنا خون میٹھے دودھ کی شکل میں پلایا، ان کے آرام کے لئے اپنا چین وسکون برباد کیا اور جس باپ نے انہیں کھلانے کے لئے خود بھوک گوارہ کرلی، انہیں سایہ میں رکھنے کے لئے خود چلچلاتی دھوپ میں گھنٹوں کام کیا، انکی اعلی تعلیم کے لئے خود غریب الوطنی کی زندگی گذارلی ایسے ماں باپ کے ساتھ اولاد بُرا سلوک کرے۔ لیکن یہ حقیقت ہے کہ اکثر والدین اپنی پوری قربانیوں کے باوجود اولاد کی تربیت کے معاملے میں ڈھیل سے کام لیتے ہیں، انہوں نے ان کی جسمانی راحت کا بھر پور اہتمام ضرور کیا لیکن ان کی اخلاقی تربیت سے بے بہرہ ہوگئے، دینی اور اسلامی نکتہء نظر کو انہوں نے اپنی تربیت میں نظر انداز کردیا، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اکثر لوگوں کی اولاد، دین، ایمان اور اخلاق، اسلام بلکہ انسانیت سے بھی آزاد ہوگئی،انہوں نے نہ صرف اپنے والدین کو نظر انداز کردیا بلکہ انہیں ان کے بڑھاپے میں مارا پیٹا، گالیاں بکیں، گھر سے نکال دیا، بلکہ انہیں بھیک مانگ کر زندگی بسر کرنے پر مجبور کردیا، بلکہ کئی ایک نے یہ بتلا کر کہ ان کا کوئی پرسانِ حال نہیں، انہیں حکومت کے لاوارث بوڑھوں کے گھر میں داخل کردیا۔ یہ وہ مکروہ نتائج ہیں جو ہمیں اپنی اولاد کی اسلامی اور اخلاقی تربیت کے معاملے میں غفلت وکوتاہی سے حاصل ہورہے ہیں، عام والدین اپنے حقوق سننا تو بہت پسند کرتے ہیں، لیکن اپنی اولاد کے حقوق کے متعلق وہ ایک لفظ سننا بھی گوارہ نہیں