کتاب: اولاد کی اسلامی تربیت - صفحہ 16
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم عرضِ مؤلّف الحمد للّٰہ رب العالمین والصلوۃ والسّلام علی سیّد المرسلین وعلی آلہ الطیّبین وأصحابہ الطاھرین ومن تبعھم بإحسان إلی یوم الدین۔أمّا بعد : اولاد انسان کے دل کا پھل، آنکھوں کا نور اور دل کا سُرور ہوتی ہے، انسان اس دنیا میں اﷲ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کے بعد اپنی اولاد کے لئے ہی جیتا ہے۔ ایک مومن اور مسلمان ہر وقت نیک اولاد کے لئے دعائیں کرتارہتا ہے : ﴿ رَبِّ ھَبْ لِیْ مِنَ الصَّالِحِیْن﴾ ( الصافّات : 100) ترجمہ : اے میرے رب ! مجھے نیک اولاد عطا کر۔ ﴿ رَبَّنَا ھَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَذُرِّیٰتِنَا قُرَّۃَ اَعْیُنٍ وَّاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ اِمَامًا﴾( الفرقان : 74 )ترجمہ : اے ہمارے رب ! ہمیں اپنی بیویوں اور اولاد سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں پرہیز گاروں کا امام بنادے. اور انہیں نماز وروزہ کا پابند اور سچّا مسلمان بنانے کی مقدور بھر کوشش کرتا ہے، اولاد جب نیک ہوتی ہے تو واقعی آنکھوں کی ٹھنڈک اور قلب ونظر کی تسکین وراحت کا سبب بنتی ہے،اولاد کی نیکیوں کا صلہ والدین کو دنیا میں نیک شہرت اور وفات کے بعد صدقۂ جاریہ کی شکل میں ملتا رہتا ہے۔ لیکن اولاد جب بگڑ جائے تو دل کے لئے ناسُور بن جاتی ہے اور ان کی بد اعمالیاں والدین کے چین وسکون کو غارت کردیتی بلکہ بسا اوقات خود والدین کے لئے