کتاب: اولاد کی اسلامی تربیت - صفحہ 152
اللّٰہ ِ ط وَاللّٰہَ عَزِیْزٌ حَکِیْمٌ﴾ (مائدہ :38)ترجمہ : چور چاہے مرد ہو یا عورت، ان کے ہاتھ کاٹ دو، یہ ان کے کرتوت کا بدلہ ہے اور اﷲ تعالیٰ کی جانب سے عبرتناک سزا۔ اور اﷲ تمام پر غالب اور بڑی حکمت والا ہے۔
چور سے بڑی سزا ڈاکو کیلئے مقرر کی، ڈاکہ کے ساتھ قتل بھی شامل ہوجائے توقرآن نے اس کیلئے سخت ترین سزا کا اعلان فرمایا :﴿اِنَّمَا جَزَائُ الَّذِیْنَ یُحَارِبُوْنَ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ وَ یَسْعَوْنَ فِی الْاَرْضِ فَسَادًا اَنْ یُّقَتَّلُوْٓا اَوْ یُصَلَّبُوْا اَوْتُقَطَّعَ اَیْدِیَہُمْ وَاَرْجُلَہُمْ مِنْ خِلَافٍ اَوْ یُنْفَوْا مِنَ الْاَرْضِطذٰلِکَ لَہُمْ خِزْیٌ فِی الدُّنْیَا وَلَہُمْ فِی الْآخِرَۃِ عَذَابٌ عَظِیْمٌ﴾( مائدہ : 33)
ترجمہ :جو لوگ اﷲ اور اسکے رسول سے لڑتے اور زمین میں فساد برپا کرتے ہیں، انکی سزا یہ ہے کہ وہ قتل کئے جائیں، یا سُولی پر چڑھادئے جائیں، یا انکے ہاتھ پیر مخالف سمت سے کاٹ دئے جائیں، یا وہ جلا وطن کردئے جائیں ٗ یہ ذلّت ورسوائی تو ان کیلئے دنیا میں ہے اور آخرت میں ان کیلئے اس سے بڑی سزا ہے۔
عمومًا چوری کی دو وجوہات ہوتی ہیں :1۔ غریبی اور مفلسی 2۔ فضول خرچی۔ان دونوں پر ہم نے اولاد میںبگاڑ کے اسباب اور علاج کے باب میں بحث کی ہے۔
علمی مجالس میں حاضری
بچے فطرۃً شرمیلے ہوتے ہیں، بچہ جب چار ماہ کا ہوتا ہے تو اسی وقت سے وہ لوگوں کو پہچاننا شروع کردیتا ہے اور اس میں شرم کا مادہ محسوس کیا جاسکتاہے، جب وہ ایک سال کا ہوجاتا ہے تو اس کا شرمانا واضح ہوجاتا ہے، مثلًا کسی سے شرماتا ہے تو اس سے منہ موڑلیتا یا پیٹھ پھیر لیتا ہے، یا آنکھیں بند کرکے شرم کا اظہار کرتا ہے۔