کتاب: اولاد کی اسلامی تربیت - صفحہ 146
یَھْدِیْ إِلَی النَّارِ، وَلَا یَزَالَ الرَّجُلُ یَکْذِبُ وَیَتَحَرَّی الْکَذِبَ حَتَّی یُکْتَبَ عِنْدَاللّٰہِ کَذَّابًا " (بخاری:6094 مسلم :6805) تر جمہ : عبد اﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : رسول اﷲصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ تم جھوٹ سے بچو، کیونکہ جھوٹ برائیوں کی طرف رہنمائی کرتا ہے، اور برائیاں دوزخ کی راہ دکھلاتی ہیں، آدمی ہمیشہ جھوٹ کہتا اور جھوٹ کی تلاش میں رہتا ہوا اﷲ تعالی کے پاس کذّاب ( بہت بڑا جھوٹا ) لکھا جاتا ہے۔ عموماً یہ دیکھا جاتا ہے کہ چند باپ خود اپنے طرزِ عمل سے بچوں کو جھوٹ کی تعلیم دیتے ہیں اگر کسی شخص سے اسے ملنا نہ ہو اور وہ گھر پر آجائے تو بچوں سے کہلواتے ہیں کہ:"ابّا جان گھر پر نہیں " یہ معصوم سمجھتے ہیں کہ ایسا کہنا بھی کوئی اچھا فن ہے پھر وہ اسی فن کا مظاہرہ اپنے والدین اور دیگر لوگوں سے کرتے ہیں۔ مائیں عمومًا اپنے بچوں کو ترغیب دینے کے لئے کئی طرح سے جھوٹ بولتی ہیں، لیکن قربان جائیئے انسانیت کے مربیء اول اور مرشدِ کامل 1 کی ذاتِ گرامی پر کہ آپ نے بچوں سے ترغیبًا جھوٹ کہنے کو بھی اﷲ تعالیٰ کے پاس حقیقی جھوٹ کے برابر قرار دیا : وعن عبد اللّٰہ بن عامر رضی اللّٰہ عنہ قال : دَعَتْنِیْ أُمِّیْ یَوْمًا، وَرَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَاعِدٌ فِیْ بَیْتِنَا، فَقَالَتْ : ھَا تَعَالْ اُعْطِکَ، فَقَالَ لَہَا رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم : مَا أَرَدْتِ أَنْ تُعْطِہُ ؟ قَالَتْ : أَرَدْتُ أَنْ أُعْطِیَہُ تَمْرَۃً، فَقَالَ لَہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم : أَمَا إِنَّکِ لَوْ لَمْ تُعْطِیْہِ شَیْئًا کُتِبَتْ عَلَیْکِ کِذْبَۃٌ " (أبوداؤد 4993:) تر جمہ : عبد اﷲ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ :"ایک دن میری ماں نے مجھے بلاتے ہوئے کہا : تم آؤ تو میں تمہیں ایک چیز دیتی ہوں " اس وقت