کتاب: اولاد کی اسلامی تربیت - صفحہ 144
کے تربیت کے اسلوب سکھادئے : عن عمرو بن أبی سلمۃ رضی اللّٰہ عنہما قال :" کُنْتُ غُلَامًا فِیْ حِجْرِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَکَانَتْ یَدِیْ تَطِیْشُ فِی الصَحْفَۃِ، فَقَالَ لِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَا غُلَامُ ! سَمِّ اللّٰہَ، وَکُلْ بِیَمِیْنِکَ وَکُلْ مِمَّا یَلِیْکَ " فَمَازَالَتْ تِلْکَ طِعْمَتِیْ بَعْدُ۔ ( بخاری :5376مسلم:2022 ) عمرو بن ابی سلمۃ رضی اﷲ عنہما( آپ امّ المؤمنین امّ سلمہ رضی اللہ عنہا کے فرزند ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی والدہ کے نکاح کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہی زیرِ نگرانی پرورش پائی ) کہتے ہیں : میں رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی پرورش میں تھا، کھاتے ہوئے میرا ہاتھ سارے برتن میں گھومتا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا : " اے لڑکے ! اﷲ کا نام لو ( بسم اﷲ کہو ) اپنے داہنے ہاتھ سے کھاؤ اور اپنے قریب سے کھاؤ " اسکے بعد سے میرے کھانے کا وہی طریقہ ہوگیا۔( جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بتلایا ) عن أبی ہریرۃ رضی اللّٰہ عنہ أنّہ قال : أَخَذَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ رضی اللّٰہ عنہما تَمْرَۃً مِنْ تَمْرِ الصَّدَقَۃِ، فَجَعَلَہَا فِیْ فِیْہِ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم " کَخٍْ، کَخٍْ، إِرْمِ بِہَا، أَمَا عَلِمْتَ إِنَّا لَا نَأْکُلُ الصَّدَقَۃَ "۔ (بخاری:1491 مسلم :1069) تر جمہ : ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : حسن بن علی رضی اﷲ عنہما نے زکاۃ کے کھجوروں میں سے ایک کھجور لی اور اپنے منہ میں ڈال لی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں( ڈانٹتے ہوئے ) فرمایا : " تھوک دو تھوک دو،اسے پھینک دو، کیا تمہیں نہیں معلوم کہ ہم زکاۃ کا مال نہیں کھاتے"۔