کتاب: اولاد کی اسلامی تربیت - صفحہ 133
برکت دی گئی ہے۔ نمازی خواہ اکیلا ہو یا امام یامقتدی (یعنی امام کے پیچھے )ہوتو اسے " سَمِعَ اللّٰہَ لِمَنْ حَمِدَہْ"اور"رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ حَمْدًا کَثِیْرًا طَیِّبًا مُبَارَکًا فِیْہِ" دونوں کلمات کہنے چاہئیں۔
سجدہ = قومہ کے بعد" اَللّٰہ ُ اَکْبَرْ "کہہ کر سجدہ کے لئے جھکیں اور زمین پر پہلے ہاتھ رکھیں اور بعد میں گھٹنے۔(ابن خزیمہ،دارقطنی )اور سات اعضاء پر سجدہ کریں یعنی ناک اور پیشانی،دونوںہاتھ،دونوں گھٹنے اور دونوں پاؤں زمین کو چھوئیں۔ (بخاری ومسلم ) ہاتھوں کی انگلیاں کھلی اور ساتھ ملی ہوئی ہوں، بازو پہلوؤں سے اور پیٹ رانوں سے الگ ہو،پاؤں کی ایڑیاں ملی ہوئی ہوں اور انگلیاں قبلہ رخ ہوں اور نہایت اطمینان کے ساتھ سجدہ کیا جائے۔(بخاری ومسلم۔ ابوداؤد)
سجدے کی دُعائیں = سجدے میں کم از کم تین مرتبہ یہ دعائیں پڑھیں۔(1) سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَ عْلٰی(احمد،ابوداؤد ) ترجمہ : پاک ہے میرا رب بلندیوں والا
(2) سُبْحَانَکَ اَللّٰہُمََّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِکَ اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِیْ(بخاری) پاک ہے تو اے اﷲ !اے ہمارے رب !اور اپنی تعریف کے ساتھ اے اﷲمجھے بخش دے۔
دو سجدوں کے درمیان = اﷲ اکبر کہتے ہوئے سجدے سے اٹھیںاور اپنے بائیں پاؤں کو بچھاکر اس پر سیدھے بیٹھ جائیں اور دائیں پاؤں کو اسی طرح کھڑا رکھیں جسطرح سجدے میں تھا اور دونوں ہاتھ اپنی رانوں پر رکھیں اور یہ دعا پڑھیں: اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِیْ وَارْحَمْنِیْ وَاھْدِنِیْ وَاجْبُرْنِیْ وَعَافِنِیْ وَارْزُقْنِیْ وَارْفَعْنِیْ (ابو داؤد۔ ابن ماجہ ) اے اﷲ! مجھے بخش دے اور مجھ پر رحم فرما اور مجھے ہدایت دے اور میری کمی کو پورا کردے اور مجھے عافیت بخش اور مجھے روزی عطا کر اور مجھے بلند کر۔