کتاب: اولاد کی اسلامی تربیت - صفحہ 129
کرتے ہوئے پانی کے تین چُلّو بھر کر سر پر ڈالیں۔ 7۔ پور ے بدن پر پانی بہائیں اور حتی الامکان تمام اعضاء کو مل مل کر دھوئیں اور انگلیوں کا خلال کریں۔ 8۔پھر اپنی جگہ سے ہٹ کر تین تین مرتبہ دونوں پاؤں کو دھوئیں، اس کے بعد نماز کے لئے وضو کرنے کی حاجت نہیں بلکہ غسل ہی کافی ہوگا۔(بخاری ومسلم) نماز کا صحیح طریقہ نماز دین کا ستون اور اسلام کا اہم رکن ہے،کلمۂ شھادت کے اقرار کے بعد نماز قائم کرنے کی سب سے زیادہ تاکید کی گئی ہے،ابتدائے شعور سے ہی نماز قائم کرنے کا حکم دیا گیا ہے،نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: "قیامت کے روز اعمال میں سب سے پہلے نماز کا حساب لیا جائے گا "۔ (ترمذی :413 ) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام کو نماز ادا کرنے کا طریقہ سکھایا اور انہیں حکم دیا : " صَلُّوْاکَمَا رَأیْتُمُوْنِیْ اُصَلِّیْ " (بخاری :631 ) ترجمہ : تم اسی طرح نماز پڑھو جس طرح مجھے نماز ادا کرتے ہوئے دیکھتے ہو۔ پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی پیاری نماز کا طریقہ جو کہ احادیثِ صحیحہ سے ثابت ہے پیشِ خدمت ہے، والدین سے گذارش ہے کہ اپنے نو نہالوں کو اسی طریقے پر نماز ادا کرنے کی عادت ڈالیں تاکہ وہ اس اہم عبادت کو سنّت کے مطابق ادا کریں۔ (1) استقبالِ قبلہ=نمازی کے لئے ضروری ہے کہ قبلہ کی طرف منہ کرکے کھڑا ہو (بخاری ومسلم ) دورانِ نماز آنکھیں کھلی اور نظر سجدہ کی جگہ پر ہونی چاہیئے۔ بیہقی حاکم۔ (2)نیت کرنا=دل میں نیت کرے کہ وہ کونسی نماز اور کتنی رکعت پڑھنا چاہتا ہے