کتاب: اولاد کی اسلامی تربیت - صفحہ 127
نہ ہوتی تو میں انہیں ہر نماز سے پہلے مسواک کرنے کا حکم دیتا"۔ (بخا ری:887)
2۔نیّت کرنا : وضو سے پہلے دل میں وضو کی نیت کرنی چاہیئے ‘کیونکہ حضرت عمررضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :" اعمال کا دار ومدار نیتوں پر ہے" (بخاری ومسلم )
3۔تسمیہ : وضو سے پہلے بسم اﷲ پڑھنا ضروری ہے۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :"جو (جان بوجھ کر)بسم اﷲ نہیں پڑھتا اسکا وضو نہیں ہے" (ترمذی، عن ابی ہریرۃ رضی اللّٰہ عنہ )
نوٹ =اگر ابتداء میں بسم اﷲ پڑھنا بھول جائے تو جب یاد آئے اسی وقت پڑھ لینے سے وضو صحیح ہوگا،اگر وضو کی جگہ باتھ روم کے اندر ہو تو داخل ہونے سے پہلے وضو کی نیت سے بسم اﷲپڑھ لینا کافی ہوگا۔
4۔دونوں ہاتھ کلائی کے جوڑ تک تین مرتبہ دھوئیں۔
5۔دائیں ہاتھ میں پانی لیکر تین مرتبہ کُلّی کریں اور تین مرتبہ ہی ناک میں اچھی طرح پانی چڑھائیں اور بائیں ہاتھ سے ناک صاف کریں۔
6۔تین مرتبہ چہرے کوپیشانی کے بالوں کی جڑوں سے لیکر ٹھڈی کے نیچے تک اور دائیں کان سے بائیں کان تک دھوئیں اورداڑھی کا خلال کریں۔
7۔دایاں ہاتھ کہنی سمیت تین مرتبہ دھوئیں اور پھر بایاں ہاتھ کہنی سمیت تین مرتبہ دھوئیں
8۔پھر ہاتھوں کو پانی سے تر کرکے سر کا مسح کریں ( دونوں ہاتھ سر کے اگلے حصہ سے شروع کرکے پیچھے گُدی تک لے جائیں اور پھر پیچھے سے آگے اسی جگہ لے آئیں جہاں سے مسح شروع کیا تھا )
9۔ پھر کانوں کا مسح اس طرح کریں کہ شھادت کی انگلیاں دونوں کانوں کے سوراخوں میں داخل کریں اور ان سے کانوں کے اندر والے حصے کا مسح کریں اور