کتاب: اولاد کی اسلامی تربیت - صفحہ 126
حضرت ابراہیم بن ادھم رحمہ اﷲکی وصیت
مشہور زاہد تابعی ابراہیم بن ادھم رحمہ اﷲسے کہا گیا:"آپ ہمیں ایسی باتوں کی وصیت فرمائیں جو ہمیں فائدہ دے"۔ آپ نے فرمایا : بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
۱۔ جب تم لوگوں کو دنیا داری میں مشغول دیکھو تو تم آخرت میں مشغول ہوجاؤ۔
۲۔ جب تم لوگوں کو دیکھو کہ وہ ظاہر کو مزین کرنے میں مشغول ہیں تو تم اپنے باطن کی تزئین میں مشغول ہوجاؤ۔
۳۔ جب تم لوگوں کو باغوں اور محلوں کو آباد کرنے میں مشغول دیکھو تو تم قبروں کو آباد
کرنے میں مشغول ہوجاؤ۔
۴۔ جب تم انہیں دیکھو کہ وہ مخلوق کی خدمت میں مشغول ہیں تو تم رب العالمین کی عبادت میں مشغول ہوجاؤ۔
۵۔ لوگوں کو عیب جوئی میں مشغول پاؤ توتم اپنے عیوب کی تلاش میں مشغول ہوجاؤ۔
۶۔اور دنیا سے اتنا توشہ تیار کرو جو تمہیں آخرت تک پہنچادے،اسلئے کہ دنیا آخرت کی کھیتی ہے۔(اسے شیخ ابراہیم بن عبد اﷲ الحازمی نے اپنی کتاب"الوصایا" میں اسے ذکر کیا ہے)
وضو اور غسل کا طریقہ
وضو کا مسنون طریقہ صحیح احادیث کی روشنی میں پیشِ خدمت ہے، والدین سے گذارش ہے کہ اپنی اولاد کو مندرجہ ذیل طریقہ پر وضو اور غسل کی تعلیم دیں۔
1۔ مسواک کرنا : وضو سے پہلے مسواک کرنا مستحب ہے،یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی محبوب سنت ہے۔
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "اگر میری امت کو تکلیف