کتاب: اصول ومبادی پر تحقیقی نظر - صفحہ 5
واطمنان کا مظاہرہ منافقین کی صفوں میں لاکھڑا کرتا ہے پس وہ شخص جو رسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم)کی حاکمیت کا معترف نہیں یا اپنے دل میں اس سے متعلق کچھ کجی یا حرج محسوس کرتا ہے اس کو چاہیے کہ اپنے ایمان کی خیر منائے کیونکہ وہ مؤمنین کے ضمرے سے خارج ہوگیا ہے۔کیونکہ جس کے دل میں ذرہ برابر بھی ایمان ہو اس پر رسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم)کی اتباع اور پیروی ضروری ہے اور اللہ تعالی کی محبت اتباع رسول کے ساتھ مشروط ہے اور آپ کی عدم اتباع باعث کفر ہے۔ دور حاضر میں اسلام اور شریعت اسلامی کے خلاف دشمنان اسلام کا ایک سلسلہ چلا ہے جو رسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم)کے طریقے پر طعن کنان ہیں انہوں نے اپنے گزشتہ گان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے لوگوں کے سامنے ضرورت اکتفاء بالقرآن کا نظریہ پیش کیا ہے ان کا یہ کہنا ہے کہ آپ(صلی اللہ علیہ وسلم)نے پیغام الٰہی اور کتاب اللہ کو لوگوں کے سامنے رکھامگر اس کی کوئی وضاحت نہیں کی۔یہ فرقہ تمام اسلامی ادوار میں موجود رہا ہے۔ان کے باوجود زبانی اختلاف کے رسول اکرم(صلی اللہ علیہ وسلم)کی سنت کی بابت ناقابل برداشت باتوں کو نقل کرنا اور آپ(صلی اللہ علیہ وسلم)کے طریقے پر شکوک وشبھات کا اظھار کرنا اسی طرح امت مسلمہ کے درمیان زہر پاشی کرنا ان کی مشترکہ کاوش رہی ہے۔اسی طرح زبانوں سے وہ بات کہتے جو ان کے دلوں میں نہیں ہوتی۔ انکو یہ بات بخوبی معلوم ہے کہ اسلامی معاشرہ جو کہ خیروبرکت کا منبع ہے انکو برداشت نہیں کرتا بلکہ انکے اس باطل دعوی کو بادی الرأی قراردیتا ہے اور بہت ہی جلدی ان کے کفر وزندیقیت کو منظر عام پر لاتا ہے۔ اور وہ اپنے مذوم مقاصد کے حصول کے لئے پس پردہ کام کررہے ہیں اور ان کی یہ ہر ممکن کوشش ہے کہ لوگوں کے دلوں میں شک وشبھات ڈال کر اسلامی اصول ومبادی کو مشکوک قرار دے دیں!جب انہوں نے دیکھا کہ لوگوں کی زندگی کا زیادہ تعلق رسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم)کی احادیث کے ساتھ منسلک ہے تو انہوں نے اس اصول زندگی(حدیث رسول)کو گرانے کے در پے ہوئے