کتاب: اصول ومبادی پر تحقیقی نظر - صفحہ 115
بدعت کفریہ
(ا) اللہ رب العزت کی صفات کا انکار کرنا جیساکہ فرقہ جھمیہ کا عقیدہ ہے
(ب)یا قرآن میں تحریف کا عقیدہ رکھنا اور اصحاب رسول کو مرتد خیال کرنا جوکہ روافض کا نظریہ ہے۔
(د)اسلامی شعار کا مذاق اڑانا جیساکہ زنادقہ کا مسلک ہے وغیرہ۔
بدعت فسق :۔
مثلاً یہ عقیدہ رکھنا کہ ایمان لانے کے بعد کبیرہ گناہ سے ایمان پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔جیساکہ مرجئہ(۴)یا اشیاء کی تخلیق سے قبل اس کی تقدیر کا انکار کرنا مثلا قدریہ(۵)یاخوارج(۶)وغیرہ۔
___________________________________
(۱) جھمیہ :۔اس کا موجد جھم بن صفوان تھا اس کا اور اسکے معتقدین کا نظریہ تھا کہ اللہ قادر ہے بلا قدرت کے سمیع ہے بلا سماعت کے وغیرہ اورایک نظریہ یہ بھی تھا کہ ابراھیم کو خلیل اللہ نہیں بنایا وغیرہ۔
(۲) ٍروافض :۔یہ وہ فرقہ ہے جو اصحاب رسول کی ارتدادکا نظریہ رکھتا ہے اور حضرت علی کو اپنا رب تسلیم کرتے ہیں وغیرہ۔
(۳) ذنادقہ :۔موجد دین فروزآبادی قاموس میں فرماتے ہیں کہ زندیق وہ لوگ ہیں جو آخرت اور ربویت پر ایمان نہیں رکھتے اپنا کفر چھپاتے ہیں اور ایمان ظاہر کرتے ہیں حلال وحرام کو مشترک سمجھتے ہیں۔
(۴) مرجئہ :۔سے مراد وہ فرقہ ہے جو یہ اعتقاد رکھتا ہے کہ ’’ الایمان لا یزید ولا ینقص ‘‘کہ ایمان گھٹتا بڑھتا نہیں ہے اور ایما ن کا عمل سے کوئی تعلق نہیں۔