کتاب: اصول ومبادی پر تحقیقی نظر - صفحہ 101
اصول حدیث :۔ اصول حدیث سے مراد وہ اصطلاحات ہیں جن کے ذریعے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال و افعال کو غیر نبی کے اقوال وافعال کی آمیزش سے محفوظ کیا جاتا ہے۔یعنی ان اصول کے ذریعے صحیح احادیث کو ضعیف اور سقیم احادیث سے متمیز کیا جاتا ہے احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو پہلے ان اصولوں کے ذریعے اسنادی طور پر پرکھا جاتا ہے اس کے بعد متن حدیث کو پرکھا جاتا ہے پھر کہیں جاکر حدیث پر صحت یا ضعیف کا حکم لگتا ہے(تفصیلات کے لئے اصول حدیث کی کتاب ملاحظہ فرمائیں) اصول حدیث کی ضروریات کیوں محسوس کی گئی ؟ یہ بات تو مسلّم ہے کہ احادیث نبوی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں ہی باقاعدہ اسی طرح مدون ہورہی تھی کہ جس طرح قرآن کی کتابت کی جاتی تھی بلکہ یہ کہنا زیادہ بہتر ہوگا کہ آپ کی نگرانی میں مرتب ہورہی تھی جیساکہ آپ نے ایک مرتبہ فرمایا کہ’’ اکتبولا بی شاہ ‘‘ اور ایک مرتبہ ارشاد فرمایا کہ مجھ سے لکھ لیا کرو اللہ کی قسم اس منہ سے حق کے سوا کچھ نہیں نکلتا۔ (تفصیلات کے لئے تاریخ حدیث از ڈاکٹر جیلانی کی کتاب کا مطالعہ کریں) مگر جب عہد صدیق میں حفاظ قرآن بکثرت جھاد میں شہید ہوئے تو صحابہ کرام کو قرآن کے ضائع ہونے کا خطرہ محسوس ہوا تو حضرت عمر کے مشورے سے قرآن کو کتابی شکل میں باقاعدہ مدون کرلیا گیا بالکل اسی طرح جب عہد فاروقی کے بعد فتنوں نے سر اٹھانا شروع کردیا باوجود اس بات کے کہ صحابہ وتابعین احادیث رسول کو روایت کرنے کے ساتھ ساتھ عملی طور پر بھی اس کی حفاظت کررہے تھے تو محدثین کرام نے حفاظت حدیث کے لئے باقاعدہ اسناد بیان کرنا شروع کردیں)