کتاب: اسماء اللہ الحسنٰی قواعد معارف اور ایمانی ثمرات - صفحہ 3
قصوروں کو معاف کرتا ہے، جو اپنی عظمت و کبریائی سے سب کو بزرگی و عزت دیتا ہے۔
اللہ ہی ہے، جس کے حکم سے موسموں کا تغیر و مہر و ماہ کا طلوع و غروب، شمس و قمر کا کسوف و خسوف ہوتا ہے۔
اللہ ہی ہے، جس کے حکم سے لرزنے والی زمین اب رہائشِ انسان کے قابل بنی ہوئی ہے۔
اللہ ہی ہے، جس نے بحرِ مواج کی موجوں کی حدبندی کر دی ہے جو کنارہ سے ایک انچ آگے نہیں بڑھ سکتی۔
اللہ ہی ہے، جس نے پہاڑوں کے شکم اپنے مخزن بنائے، جس نے پہاڑوں کی نکیلی چوٹیوں کو پانیوں کا ذخیرہ ٹھہرایا ہے۔
اللہ ہی ہے، جو دردمندوں کی دوا ہے، جو بے ٹھکانوں کی پناہ ہے، جو نراسوں کی آس ہے۔
اللہ ہی ہے، جو سوتے جاگتے ہر وقت ہمارے پاس ہے۔
اللہ ہی ہے، جو ہمارے کانوں کی شنوائی، ہماری آنکھوں کی بینائی، اور قلوب کو روشنائی دیتا ہے۔
اللہ ہی ہے، جس کا عرفان عقل اپنے شواہد سے، فطرت اپنے معالم سے،روح اپنے مدارج سے، قلب اپنے حقائق سے اور ایمان اپنی تصدیق سے حاصل کرتا ہے۔
اللہ ہی ہے، جس کے حکم سے فنا ملتی ہے اور جس کے فضل سے بقا ملتی ہے۔
اللہ ہی ہے، جس کا انصاف رحم کے پردہ میں نور بخش ہے۔
اللہ ہی ہے، جس نے اپنی ذاتِ پاک پر رحمت کو لکھ رکھا ہے۔
اللہ ہی ہے، جس نے ہمارے آقا و مولیٰ سیّدنا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْنَ بنایا ہے۔
﴿فَلِلّٰہُ الْحَمْدُ رَبِّ السَّمٰوٰتِ وَ رَبِّ الْاَرْضِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ لَہُ