کتاب: اسماء الحسنیٰ(عثمان صفدر) - صفحہ 9
10۔العزیز
غالب، زور آور
قوت ،غلبہ اوربلندرتبہ والا ۔ساری مخلوقات اس کی قوت کےسامنے مغلوب اورسرنگوں ہیں ۔قرآن مجید میں یہ نام 92 مرتبہ آیا ہے۔
﴿وَاعْلَمْ اَنَّ اللّٰهَ عَزِيْزٌ حَكِيْمٌ ﴾
خوب جان لے! اللہ تعالیٰ غالب اور حکیم ہے۔(البقرہ:260)
11۔الجبار
اپنا حکم بزورطاقت نافذ کرنےوالا
بلنداعلیٰ اوراپنے حکم اورمشیت کونافذکرنےوالا،مہربان،ٹوٹےہوئےدلوں کوجوڑنے والا۔کمزور بے کس اور پناہ چاہنے والوں کو پناہ دینے والا۔
قرآن مجید میں یہ نام صرف ایک بار آیا ہے۔
﴿الْعَزِيْزُ الْجَبَّارُ الْمُتَكَبِّرُ ﴾
(اللہ)سب پر غالب،اپنا حکم بزور طاقت نافذ کرنے والا،اور کبریائی والاہے (الحشر:23)
12۔المتکبر
بڑائی والا
عظمت و کبریائی والا، اپنی مخلوقات کی صفات سے بلند تر، سرکشوں کو قابو کرنے والا، اللہ تعالیٰ کے علاوہ اس نام سے کسی اور کو موسوم کرنا صحیح نہیں ۔
قرآن مجید میں یہ نام ایک مرتبہ آیا ہے۔
﴿الْعَزِيْزُ الْجَبَّارُ الْمُتَكَبِّرُ سُبْحٰنَ اللّٰهِ عَمَّا يُشْرِكُوْنَ ﴾
(اللہ )سب پر غالب ، اپنا حکم بزورِ طاقت نافذ کرنے والا ، اور کبریائی والا ہے، اللہ تعالیٰ ان کے شریکوں سے بالکل پاک ہے۔(الحشر : 23)
13، 14۔الخالق ،الخلاق
پیدا کرنے والا،خالق
بغیر کسی سابق مثال کے خلقت کی ابتداءکرنےوالا۔’’الخلاق‘‘سے مراد کثرت سے اشیاء و مخلوقات کو وجود میں لانے والا۔
قرآن مجید میں اسم’’الخالق‘‘ 8بار اور ’’الخلاق‘‘ 2مرتبہ وارد ہواہے۔
﴿هُوَ اللّٰهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ ﴾
وہ اللہ ہی ہے پیدا کرنےوالا،وجود بخشنےوالا،صورت بنانے والا۔(الحشر:24)
﴿اِنَّ رَبَّكَ هُوَ الْخَلّٰقُ الْعَلِيْمُ ﴾
یقیناََ رتمہارا رب سب کا خالق ہےاور سب کچھ جانتا ہے۔(الحجر:86)