کتاب: اسماء الحسنیٰ(عثمان صفدر) - صفحہ 26
103۔الدیان
حاکم،قاضی
اللہ حاکم اور قاضی ہے جو لوگوں کو ان کے اعمال کےمطابق جزادیتا ہے۔
قرآن مجید میں یہ نام موجود نہیں ہے،البتہ حدیث میں ثابت ہے۔
ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم :
’’.......فَيُنَادِيھمْ بِصَوْتٍ يَسْمَعُهُ مَنْ بَعُدَ كَمَا يَسْمَعُهُ مَنْ قَرُبَ: أَنَا المَلِكُ، أَنَا الدَّيَّانُ‘‘
’’۔۔۔پھر وہ ان کو آواز دے گا جسے دور والے بھی قریب والوں کی طرح سنیں گے کہ میں ہی بادشاہ ہو،میں ہی فیصلہ کرنے والا۔‘‘(حاکم:2؍475)
104۔الشافی
شفادینےوالا
جو لوگوں کے جسمانی اور قلبی امراض کا حقیقی عالم اور ان امراض کی شفا پر مکمل قدرت رکھتا ہے،شفا صرف وہی دیتا ہے،بیماریوں کو اس کے علاوہ کوئی اور دور نہیں کر سکتا۔اس کی شریعت میں ساری انسانیت کے لیے شفا ہے۔
قرآن مجید میں یہ نام موجود نہیں ہے،البتہ حدیث میں ثابت ہے۔
ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم :
اللَّهُمَّ رَبَّ النَّاسِ أَذْهِبِ البَاسَ، اشْفِهِ وَأَنْتَ الشَّافِي لَا شِفَآءَ إِلاَّ شِفَاؤُكَ ،
اے لوگوں کے رب،بیماری کو دورفرمادے اورشفادیدے بے شک تو ہی شفا دینے والا ہے۔(بخاری : 5743)
105۔الحیی
بےحدحیادار
اللہ تعالیٰ کی حیا مخلوق کی حیا سے مختلف اوراس کی ذات کے شایانِ شان ہے ،جو کہ جودوسخا اور کرم نوازی کی صورت میں ہے۔قرآن مجید میں یہ نام موجود نہیں ہے،البتہ حدیث میں ثابت ہے۔
ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم :إِنَّ اللہَ عَزَّ وَجَلَّ حَيِيٌّ سِتِّيرٌ(ابوداؤد : 4012)
اللہ عزوجل حیاد اراور عیب پوشی کرنے والا ہے،حیااور عیب پوشی کو پسند کرتا ہے۔