کتاب: اسماء الحسنیٰ(عثمان صفدر) - صفحہ 22
85۔الغنی
بے نیاز
جو ذاتی طور پر بے نیاز،وہ کسی کا محتاج نہیں ،باقی سب اس کے محتاج ہیں ۔
قرآن مجید میں یہ نام 8 1بار آیاہے۔
﴿ سُبْحٰنَهٗ ھُوَ الْغَنِيُّ﴾
اللہ پاک ہے ،وہی بے نیاز ہے(یونس:68)
86۔الھادی
ہدایت دینےوالا
جس نے اپنی مخلوقات پراپنی معرفت اور ربوبیت الہام کی،نیز ان کے فائدے اور حصولِ رزق کے ذرائع کے لیے رہنمائی فرمائی،اسی نے خیر و شر کی راہیں واضح کیں ،اور ان میں سے جسے چاہاصراط مستقیم کی ہدایت عطافرمائی۔قرآن مجید میں یہ نام 2 بار آیا ہے۔
﴿وَكَفٰى بِرَبِّكَ هَادِيًا وَّنَصِيْرًا ﴾
اور تمہارے لیے تمہارا رب ہی ہدایت اور مدد کرنےکے لیے کافی ہے۔(الفرقان:31)
87۔الوارث
وارث ، مالک حقیقی
تمام مخلوقات کے فنا ہونے کے بعد بھی باقی رہنے والا، مخلوقات کے مرنے کے بعد بھی حقیقی مالک وہی ہے، اللہ تعالیٰ اب بھی تمام چیزوں کا مالک ہے ، وہ جسے چاہتا ہے وارث بناتا ہے ، اور جسے چاہتا ہے ملکیت دیتا ہے۔قرآن مجید میں یہ نام 3 مرتبہ آیا ہے۔
﴿ وَاِنَّا لَنَحْنُ نُحْيٖ وَنُمِيْتُ وَنَحْنُ الْوٰرِثُوْنَ ﴾
ہم ہی حیات بخشتے ہیں اور ہم ہی موت دیتے ہیں اور ہم ہی سب کے وارث (حقیقی مالک) ہیں ۔ (الحجر :23 )
88۔الرب
مالک، پالنے والا، رب، مدبّر
خالق ، مالک اور تدبیریں کرنے والا ، تمام مخلوقات کو اپنی نعمتوں کے ذریعہ پالنے والا، اپنے خاص بندوں کے دلوں کی اصلاح کرنے والا۔
"رب" کا لفظ غیر اللہ کے لئے استعمال کرنا صحیح نہیں ہے، البتہ اگر اضافت (نسبت) کے ساتھ ہو تو جائز ہے۔
مثلاً :’’رب الأ سرۃ‘‘ یعنی خاندان کا سربراہ۔قرآن میں اس نام کا ذکر 900 بار ہوا ہے۔
﴿اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ﴾
ساری تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں جو سارے جہانوں کا پروردگار ہے۔ (الفاتحہ :1)