کتاب: اسماء الحسنیٰ(عثمان صفدر) - صفحہ 20
74، 75۔المقدم المؤخر
آگے بڑھانےوالا،پیچھےہٹانےوالا
جوچیزوں کے درجات طے کرتا ہے،پھر اپنے علم وحکمت اورعدل کےتقاضوں کے مطابق جسے چاہتا ہےآگے بڑھاتا اور جسے چاہتا ہےپیچھے ہٹا دیتا ہے ،مخلوق کی پیدا ئش سے پہلےان کی قسمتیں طے فرماتا ہے،وہ جسے آگے بڑھادے اس کو کوئی پیچھے نہیں کرسکتا، اور جسےوہ پیچھے کر دےاسے کوئی آگے نہیں کر سکتا ۔
قرآن مجید میں یہ نام موجود نہیں ہے،البتہ حدیث میں ثابت ہے۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:اَنْتَ المُقَدِّمُ، وَأَنْتَ المُؤَخِّرُ
توہی آگے بڑھانے والا اور پیچھے ہٹانے والا ہے۔(بخاری:1120)
76، 77۔الأٔول ، الآخر
اول و آخر
الا ٔول : وہ جس سے قبل کچھ نہ تھا اور اس کے علاوہ سب عدم سے وجود میں آیا۔
الآخر : باقی رہنے والا، جس کے وجود کی کوئی انتہا نہیں ، اور اس کے بعد کچھ نہیں ۔قرآن مجید میں یہ دونوں نام ایک ایک مرتبہ آئے ہیں ۔
﴿هُوَ الْاَوَّلُ وَالْاٰخِرُ وَالظَّاهِرُ وَالْبَاطِنُ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيْمٌ﴾
وہی اول بھی ہے اور آخر بھی، ظاہر بھی ہے اور مخفی بھی اور وہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے۔ (الحدید :3)
78، 79۔الظاہر الباطن
ظاہر و مخفی
یعنی ہر چیز پر غالب ، کوئی اس سے بلند نہیں ، چنانچہ وہی سب سے بلند ہے۔
الباطن : مخفی ، تمام چیزوں سے قریب ترین اور تمام نیتوں اور ارادوں سے آگاہ ، اس سے زیادہ قریب کوئی نہیں ۔
قرآن مجید میں یہ دونوں نام ایک مرتبہ آئے ہیں ۔
﴿هُوَ الْاَوَّلُ وَالْاٰخِرُ وَالظَّاهِرُ وَالْبَاطِنُ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيْمٌO﴾
وہی اول بھی ہے اور آخر بھی، ظاہر بھی ہے اور مخفی بھی اور وہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے۔ (الحدید :3)
80۔البر
محسن
ظاہری اور باطنی نعمتوں میں ڈھانپ دینے والا ، جس کے احسانات سے اس کی مخلوق ایک لمحہ کے لیےبھی بےنیاز نہیں ہوسکتی،وہ نیکی کرنے والےمسلمانوں کو کئی گنا زیادہ ثواب وجزا سے نوازتا ہے،ان کے گناہوں کو معاف کرتا ہے اور وعدوں کو پورا کرتا ہے۔
قرآن مجید میں اس نام کا ذکر ایک بار ہوا ہے۔﴿اِنَّهٗ هُوَ الْبَرُّ الرَّحِيْمُ ﴾ وہ واقعی بڑا ہی محسن اور رحیم ہے۔(طور:28)