کتاب: اسماء الحسنیٰ(عثمان صفدر) - صفحہ 19
67۔القیوم
قائم رہنے والا
وہ ذات جو اپنے آپ قائم ہے، اور کسی کی محتاج نہیں ، اور جس نے ہر چیز قائم کی ، اور اس کے سوا ہر ایک اس کا محتاج ہے۔ قرآن مجید میں یہ نام 3 مرتبہ آیا ہے۔
﴿اَللّٰهُ َآ اِلٰهَ اِلَّا ھُوَ اَلْحَيُّ الْقَيُّوْمُ ﴾
اللہ کے سوا کوئی معبود بر حق نہیں ، وہی زندہ اور قائم رہنے والی ذات ہے۔ (البقرہ :255)
68، 69۔الاحد، الواحد
ایک ، لاثانی
تنہا جس کا کوئی ساتھ نہیں ، اپنی ذات ، صفات ، افعال ، ربوبیت اور الوہیت میں منفرد ، یکتا عبادت کا حق دار۔ ’’الواحد‘‘کا ذکر قرآن مجید میں 22 مرتبہ اور ’’الاحد‘‘ کا ذکر ایک بار ہوا ہے۔
﴿وَهُوَ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ ﴾اور وہ یکتا ہے ، سب پر غالب (الرعد :16)
﴿قُلْ هُوَ اللّٰهُ أَحَدٌ﴾کہو اللہ یکتا ہے (الاخلاص :1)
70۔الصمد
بے نیاز
مالکِ کل،تمام مخلوقات جس کی طرف رجوع کرتی ہیں ،وہی انہیں درپیش مسائل میں ان کی حاجت روائی کرتا ہے وہ ذات جس کی طرف تمام دل محبت اور خشیت کے ساتھ رجوع کرتےہیں ۔قر آن مجید میں یہ نام ایک بار آیا ہے۔
﴿اَللّٰهُ الصَّمَدُ﴾اللہ بے نیاز ہے۔(الاخلاص:2)
71، 72، 73۔القادر القدیرالمقتدر
بے انتہا مکمل قدرت والا
جو ہر چیز پرقادر ہے،زمین و آسمان میں کوئی اس کو بے بس نہیں کرسکتا،’’المقتدر‘‘صفت قدرت میں مبالغہ(زیادتی) کا معنیٰ رکھتا ہے۔’’القدیر‘‘یعنی:کامل قدرت والا۔قرآن مجید میں اسم’’القادر‘‘12 مرتبہ،’’القدیر‘‘45بار،اور’’المقتدر‘‘4 بار ذکر ہوا ہے۔
﴿قُلْ هُوَ الْقَادِرُ عَلٰٓي اَنْ يَّبْعَثَ عَلَيْكُمْ عَذَابًا مِّنْ فَوْقِكُمْ اَوْ مِنْ تَحْتِ اَرْجُلِكُمْ﴾
کہہ دیجئے وہ اس پر قادر ہےکہ تم پر کوئی عذاب اوپر سے نازل کردے یا تمہارے قدموں کے نیچے سےبرپاکردے۔(الانعام:65)
﴿وَهُوَ عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌ ﴾اور وہ ہر چیز پر قادر ہے(الروم:50)
﴿فِيْ مَقْعَدِ صِدْقٍ عِنْدَ مَلِيْكٍ مُّقْتَدِرٍ ﴾
سچی عزت کی جگہ،مکمل قدرت والے بادشاہ کے قریب(القمر:55)