کتاب: اسماء الحسنیٰ(عثمان صفدر) - صفحہ 17
56۔المجید بڑا، بزرگ ، بڑی شان والا جو تمام صفاتِ کمال سے متصف ہے، وہ خود بھی عظیم اور اس کے تمام افعال بھی عظیم ، بےحد کرم کرنے والا، ساری مخلوقات اسی کی عظمت کے گن گاتی ہیں ۔ قرآن میں یہ نام 2 مرتبہ آیا ہے۔﴿اِنَّهٗ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ ﴾ بے شک اللہ نہایت قابلِ تعریف اور بڑی شان بزرگی والا ہے۔ (ہود : 73) 57۔الشھید گواہ وہ جس سے ذرہ برابر بھی کوئی چیز زمین یا آسما ن میں کہیں بھی پوشیدہ نہیں ہے،وہ ہر چیز سے باخبر ہےانہیں دیکھ رہا ہے اور ان کی تمام تفاصیل کا اسے علم ہے۔ قرآن مجید میں یہ نام 18 بار آیا ہے ۔ ﴿وَكَفٰي بِاللّٰهِ شَهِيْدًا ﴾اور اللہ تعالیٰ بطورگواہ کافی ہے۔(النساء:166) 58۔الحق سچا مالک جس کا وجود بر حق ہے ، جو حقیقت میں معبودِ برحق ہے، وہی رب اور بادشاہ ہے۔ اپنے افعال و صفات میں صاحبِ کمال ہے، اس کا کلام ، فیصلے ، وعدے اور شریعت حق ہیں ۔ قرآن مجید میں یہ نام 10 مرتبہ وارد ہوا ہے۔ ﴿فَتَعٰلَى اللّٰهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ﴾چنانچہ اللہ تعالیٰ ہی بادشاہ اور حق ہے۔(طہ :114) 59، 60۔الوکیل الکفیل کارساز،ضامن اپنی تمام مخلوقات کے رزق اور تمام حاجات کا متولی و ضامن ہے اورجو اس کی پناہ چاہے اس کے لیے کافی ہے،اپنے اولیا کی مشکلوں کو آسان کرتا ہے،’’ الکفیل‘‘گواہ کے معنی میں ہے ، تاہم محافظ اور ضامن بھی کہا جاسکتاہے۔قرآن مجید میں اسم ’’الوکیل‘‘14 باراور’’الکفیل‘‘ایک بار آیا ہے۔ ﴿وَكَفٰى بِاللّٰهِ وَكِيْلًا ﴾اللہ ہی کافی کارساز ہے۔(النساء:81) ﴿ وَقَدْ جَعَلْتُمُ اللّٰهَ عَلَيْكُمْ كَفِيْلًا ﴾اور تم اللہ کو اپنا گواہ اور ضامن بنا چکے ہو۔(النحل:91) 61۔القوی قوی، زور آور  جس کو مکمل قدرت اور طاقت حاصل ہے اس پر کوئی غالب نہیں آ سکتا اور جس کے فیصلے کو کوئی رد نہیں کر سکتا اس کے احکام اور فیصلے نافذ ہوتے ہیں ، وہ اپنے مؤمن بندوں کی مدد کرتا ہے نیز اپنی وحدانیت اور آیات کا انکار کرنے والوں کو کڑی سزا دیگا۔ قرآن مجید میں یہ نام ۹ مرتبہ آیا ہے۔ ﴿وَهُوَ الْقَوِيُّ الْعَزِيْزُ ﴾ وہ بڑی قوت والا اور زبردست ہے(الشوریٰ : 19)