کتاب: اسلاف کا راستہ - صفحہ 87
اہل اسلام کی کوئی نشانی اسلام اور سلام کے علاوہ نہیں۔ اے طالب علم بھائی!اللہ تعالیٰ آپ کو مبارک بنادے۔ اور آپ کے علم میں برکت دے۔ آپ علم اور عمل دونوں کی طلب میں رہیں۔ اور سلف صالحین کے طریقہ پر چلتے ہوئے لوگوں کو اللہ تعالیٰ کی طرف بلائیے۔ اور ان گروہوں اور دھڑوں میں گھسنا اور نکلنا چھوڑ دیجیے۔ کیونکہ دھڑے بازی میں شمولیت اللہ تعالیٰ کے وسیع دین سے اپنے آپ کو نکال کر گروہ بندی کے تنگ سوراخ میں داخل کرنا ہے۔ اسلام سارے کا سارا آپ کے لیے منہج اور جادہ ہے۔ مسلمان سارے کے سارے ایک جماعت ہیں۔ اور اللہ تعالیٰ کا ہاتھ جماعت پر ہوتا ہے۔ اسلام میں کوئی طائفیت اور گروہ بندی نہیں۔ گروہ بندیوں کے اپنے اپنے رخ ہیں۔ اور وہ نئے قالب ہیں جن کا وجود سلف صالحین کے دور میں نہیں تھا۔ یہ گروہ بندی صحیح علم کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے۔(اور مسلمانوں کے نقصان کا ایک بڑا سبب ہے)۔ اسلامی اتحاد میں اس فرقہ بازی کی وجہ سے کتنی ہی بڑی کمزوریاں پیدا ہوئی ہیں۔اور مسلمانوں کو ان دھڑوں نے کتنا ہی بڑا دھوکا دیا ہے۔ شیخ محمد ابراہیم رحمہ اللہ : آپ فرماتے ہیں: ’’میں آپ کو ان تمام تنظیموں اور گروہوں سے دور رہنے کی وصیت کرتا ہوں جو کہ شر کی چنگاری بنی ہوئی ہیں۔ اور یہ ہجوم لوگوں کو صحیح اور شرعی علوم سے دور رکھنے کے لیے ہے۔ اور وطن میں ان کا کڑوا شر پھیل رہا ہے۔ ان کی مثال اس پر نالے کی ہے جو گندے پانی کو جمع کرکے آگے بکھیر دیتا ہے۔ اس نے نہ ہی کو ئی اچھی چیز کو جمع کیا اور نہ ہی کسی زمین کو کوئی فائدہ پہنچایا۔‘‘ (عیون البصائر؍۲۹۲) نیز آپ فرماتے ہیں: ’’استعمار کی خصلت یہ تھی کہ جب وہ مقومات کو ختم یا کمزور کرنا چاہتے(تو وہاں پر