کتاب: اسلاف کا راستہ - صفحہ 77
کی محبت میں ڈوب چکے ہیں۔
’’جماعۃ التبلیغ فی القارۃ الہندیۃ‘‘ کے مصنف نے ان کے بارے یہ لکھا ہے کہ یہ لوگ بتوں کو پانچ اقسام میں تقسیم کرتے ہیں۔
ان میں سے ایک بت دنیاوی مشغولیت اور رزق کی تلاش میں مشغولیت ہے۔اس میں کو ئی شک نہیں کہ ان کا یہ نظریہ بالکل باطل ہے کہ حصول رزق کی جدو جہد کو اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کے برابر کردیا جائے۔
یہ لوگ نوجوانوں سے کام کاج تجارت اور دیگر دہندے چھڑوا کران کی ایسی تربیتی کرتے ہیں جس سے ان میں مایوسی بدگمانی اور غفلت پیدا ہوجاتی ہے اور نوجوان معاشرہ کی نظروں میں گرے ہوئے طبقہ میں شمار ہونے لگتا ہے۔
پنجم:.... ہفتہ وار اعتکاف: یہ اعتکاف جمعرات کے دن ہوتا ہے۔ اس کے متعلق شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’جمعرات کے دن او رجمعہ کی رات اعتکاف کرنے بارے میں کوئی شک نہیں کہ یہ ایک بدعتی عمل ہے جس کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی ثبوت نہیں ملتا کہ آپ نے ان دنوں کو اعتکاف کے لیے خاص کیا ہو۔‘‘ (کشف الستار)
ششم: ....خروج فی سبیل اللہ کے معانی میں تحریف :
شیخ صالح الفوزان حفظہ اللہ فرماتے ہیں:
’’ خروج فی سبیل اللہ سے مراد وہ خروج نہیں ہے جو یہ لوگ مراد لیتے ہیں۔اس لیے کہ یہاں پر خروج فی سبیل اللہ سے مراد اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد اور لڑائی میں شرکت کے لیے نکلنے کو کہتے ہیں۔ اورخروج سے جومراد یہ لوگ لیتے ہیں یہ ایک خودساختہ تفسیرہے جس کی کوئی دلیل شریعت میں نہیں۔‘‘(کشف الستار)
ہفتم :.... علماء حق پر سب و شتم اورطعنہ زنی اور طلبِ علم سے دوری:
ان لوگوں کے ہاں کئی طور طریقے ہیں جن میں اپنے نوجوان کو مشغول رکھتے ہیں۔ان میں سے اگر کوئی علم حاصل کرنے اور علماء کی مجلس اختیار کرنے کے لیے نکل جائے تو اس سے