کتاب: اسلاف کا راستہ - صفحہ 76
اور ص۳۳۶ پر تبلیغی جماعت کے ایک اوربزرگ انور شاہ کشمیری رحمہ اللہ کے متعلق لکھا ہے کہ وہ بھی شیخ محمد بن عبد الوہاب رحمہ اللہ کو گالیاں دیا کرتا تھا۔
سوم:.... تبلیغی جماعت صوفیاء کے طریقوں پرقائم ہے۔ وہ طریقے یہ ہیں:
سہروردیہ نقشبندیہ قادریہ اور چشتیہ۔
امام محمد بن ابراہیم آل شیخ فرماتے ہیں:
آپ کتاب ’’یہ ہے تبلیغی جماعت،جس میں کوئی خیر نہیں‘‘سے نقل کرتے ہوئے تبلیغی جماعت کے بارے میں فرماتے ہیں:
’’یہ جماعت ایک بدعتی اور گمراہ جماعت ہے۔ان کے خط کے ساتھ جو کتابیں ہمیں ملی ہیں ان کے پڑھنے سے پتہ چلتا ہے کہ یہ لوگ بدعت اورگمراہی پرقائم ہیں اورقبرپرستی کے شرک میں مبتلا ہیں۔ یہ ایسی بات ہے جس پر کسی بھی طرح خاموش نہیں رہ سکتے۔ اس لیے ہم عنقریب ان پر ایک مفصل رد لکھیں گے جس سے ان کی گمراہی اور باطل خرافات پر ایک کافی و شافی رد ہوگا۔‘‘
چہارم:.... یہ لوگ جماعت کے امراء کی بیعت کے نام پر نوجوانوں کو ولی امر کی بیعت سے متنفراور دور کرتے ہیں۔اس فرقہ کے بارے میں آپ جو کہنا چاہیں کہہ سکتے ہیں۔ شریعت اسلامیہ میں اہل سنت والجماعت کے ہاں مقرر شدہ اصولوں کے مطابق یہ بات طے شدہ اورمعلوم ہے کہ :بیعت تو مسلمانوں کے اس حاکم کی ہوتی ہے جس کی بیعت اہل حل و عقد نے کرلی ہو۔جب کہ تبلیغی جماعت کا یہ طریقہ نوجوانوں کومسلمان حکمرانوں کی نافرمانی کرنے اور ان کے بیعت سے ہاتھ کھینچ کر ایک جماعت کے بڑے کی اتباع اور اس کے ہاتھ میں ہاتھ دینے کی تربیت دیتے ہیں۔
یہ لوگ اپنے ماننے والوں کو چھوٹے چھوٹے گروہوں میں تقسیم کردیتے ہیں اور ہر گروہ پر ایک امیر بنادیا جاتا ہے۔یہ امور بتدریج بڑھتے رہتے ہیں۔حتی کہ اپنے اتباع کاروں کی تربیت اس بات پر کرتے ہیں کہ لوگ فساد و گناہ کا شکار ہوکر شہوت پرستی دنیا کی لذتوں اور اس