کتاب: اسلاف کا راستہ - صفحہ 45
یُحَرِّمُ عَلَیْہِمُ الْخَبٰٓئِثَ وَ یَضَعُ عَنْہُمْ اِصْرَہُمْ وَ الْاَغْلٰلَ الَّتِیْ کَانَتْ عَلَیْہِمْ﴾ (الاعراف :۱۵۶،۱۵۷) ’’مگر میری رحمت ہر چیز کو گھیرے ہوئے ہے۔ لہٰذا جو لوگ پرہیز گاری کرتے، زکوٰۃ دیتے اور ہماری آیات پر ایمان لاتے ہیں ان کے لیے میں رحمت ہی لکھوں گا۔جو لوگ اس رسول کی پیروی کرتے ہیں جو نبی امی ہے، جس کا ذکر وہ اپنے ہاں تورات اور انجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں۔ وہ رسول انہیں نیکی کا حکم دیتا اور برائی سے روکتا ہے، ان کے لیے پاکیزہ چیزوں کو حلال اور گندی چیزوں کو حرام کرتا ہے، ان کے بوجھ ان پر سے اتارتا ہے اور وہ بندشیں کھولتا ہے جن میں وہ جکڑے ہوئے تھے۔ شیخ ناصح علوان اپنی کتاب تربیۃ الاولاد فی الإسلام کے جز دوم میں ص۸۴۵ پر الشیخ المربی کے موضوع میں والدین کو اپنی اولاد کو شیخ اور مربی کے ساتھ مرتبط کرنے اور مشائخ زنادقہ جیسے ابن عربی اور عبدالوہاب شعرانی کی کتابوں کی ترغیب دیتے ہوئے سلفیوں کے متعلق لکھتا ہے:یہ لوگ تو ان مشائخ پر حملہ آور ہوتے ہیں۔ حالانکہ یہ(سلفی)ان کے درجہ تک نہیں پہنچ سکتے۔ بلکہ یہ لوگ تو شبہات میں غرق ہورہے ہیں۔ زاہد الکوثری: اپنی کتاب السیف الصقیل میں ص۵ پر سلفیوں پر حملہ آور ہوتے ہوئے لکھتا ہے: ’’یہ بھرتی کیے ہوئے بیوقوف لوگ ہیں۔ ‘‘ اور امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ اور ان کی کتاب التوحید کے بارے میں لکھتا ہے: ’’بیشک یہ شرک کی کتاب ہے۔‘‘ اور امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے بارے لکھتا ہے: ’’اگر ابن تیمیہ شیخ الاسلام ہے تو پھر اسلام پر سلام ہو۔ ‘‘ یہ انسان سلفیوں کا بڑا دشمن تھا۔ اس کی تعریف کرتے ہوئے شام میں اخوان المسلمون کا ایک اور بڑا رہنما شیخ عبد الفتاح ابو غدہ اپنی کتاب الرفع و التکمیل ص