کتاب: اسلاف کا راستہ - صفحہ 44
قبول نہ کیا جائے گا اور وہ آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں ہوگا۔‘‘
اوراس فرمان کو بھی بھلا رہے ہیں کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿لَقَدْ کَفَرَ الَّذِیْنَ قَالُوْٓا اِنَّ اللّٰہَ ثَالِثُ ثَلٰثَۃٍ وَ مَا مِنْ اِلٰہٍ اِلَّآ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ﴾(المائدۃ: ۷۳)
’’بلاشبہ وہ لوگ کافر ہوچکے جنہوں نے کہا کہ :’’اللہ تین میں کا تیسرا ہے‘‘حالانکہ الہ تو صرف وہی اکیلا ہے۔‘‘
اوراللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿لُعِنَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا مِنْم بَنِیْٓ اِسْرَآئِ یْلَ عَلٰی لِسَانِ دَاوٗدَ وَ عِیْسَی ابْنِ مَرْیَمَ ذٰلِکَ بِمَا عَصَوْا وَّ کَانُوْا یَعْتَدُوْنَoکَانُوْا لَا یَتَنَاہَوْنَ عَنْ مُّنْکَرٍ فَعَلُوْہُ لَبِئْسَ مَا کَانُوْا یَفْعَلُوْنَ﴾(المائدۃ:۷۸،۷۹)
’’بنی اسرائیل کے کافرلوگوں پر حضرت داؤد اور عیسی ابن مریم علیہما السلام کی زبان سے لعنت کی گئی کیونکہ وہ نافرمان ہوگئے تھے اور حد سے آگے نکل گئے تھے‘ وہ ان برے کاموں سے منع نہیں کرتے جو وہ کر رہے تھے اور جو وہ کرتے تھے، وہ بہت برا تھا۔‘‘
اوراللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿قُلْ یٰٓاَ یُّہَا النَّاسُ اِنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ اِلَیْکُمْ جَمِیْعًا ﴾
’’ آپ فرما دیجیے:لوگو ! میں تم سب کی طرف اللہ کا رسول ہوں۔‘‘
اوراللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿وَ رَحْمَتِیْ وَسِعَتْ کُلَّ شَیْئٍ فَسَاَکْتُبُہَا لِلَّذِیْنَ یَتَّقُوْنَ وَ یُؤْتُوْنَ الزَّکٰوۃَ وَ الَّذِیْنَ ہُمْ بِاٰیٰتِنَا یُؤْمِنُوْنَ o اَلَّذِیْنَ یَتَّبِعُوْنَ الرَّسُوْلَ النَّبِیَّ الْاُمِّیَّ الَّذِیْ یَجِدُوْنَہٗ مَکْتُوْبًا عِنْدَہُمْ فِی التَّوْرٰیۃِ وَ الْاِنْجِیْلِ یَاْمُرُہُمْ بِالْمَعْرُوْفِ وَ یَنْھٰہُمْ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ یُحِلُّ لَہُمُ الطَّیِّبٰتِ وَ