کتاب: اسلاف کا راستہ - صفحہ 41
السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ یُحْیٖ وَ یُمِیْتُ فَاٰمِنُوْا بِاللّٰہِ وَ رَسُوْلِہِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ الَّذِیْ یُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَ کَلِمٰتِہٖ وَ اتَّبِعُوْہُ لَعَلَّکُمْ تَھْتَدُوْنَ ﴾ ( الاعراف:۱۵۸) ’’ آپ کہہ دیجیے:لوگو!میں تم سب کی طرف اس اللہ کا رسول ہوں جو آسمانوں اور زمین کی سلطنت کا مالک ہے۔ اس کے سوا کوئی الہ نہیں، وہی زندہ کرتا اور مارتا ہے۔ لہٰذا اللہ اور اس کے رسول نبی امی پر ایمان لاؤ، جو اللہ اور اس کے ارشادات پر ایمان لاتا ہے اور اسی کی پیروی کرو۔ امید ہے کہ تم راہ راست پالو گے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’یہود و نصاری کو سلام کرنے میں پہل نہ کریں۔ اور جب ان میں سے کسی سے ملو تو اسے تنگ راستے کی طرف مجبور کر دو۔‘‘ اخوان المسلمون یہ گمان کرتے ہیں کہ وہ شرع حنیف کو نافذ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ مگر انہوں نے نہ تو کبھی توحید کی طرف دعوت دی اور نہ ہی کبھی شرک پر رد کیا۔ اور جو شخص ان کی جماعت کی طرف منسوب ہو اس کے لیے تعصب برتتے ہیں او راس سے محبت اور دوستی رکھتے ہیں بھلے وہ کسی باطل عقیدہ پر ہی کیوں نہ ہو۔ اسی بنا پر یہ لوگ اہل توحید سے تو دشمنی رکھتے ہیں۔ افغانستان میں شیخ جمیل الرحمن شہید رحمہ اللہ کے ساتھ انہوں نے کیا سلوک کیا ؟ ان کا یہی سلوک انصار السنۃ اور اہل حدیث کے ساتھ رہتا ہے۔ انہوں نے شیخ جمیل الرحمن کی جگہ مجددی کو افغان اتحاد کاسربراہ مقرر کیا۔مجددی وہ صوفی ہے جس کا خیال ہے کہ کائنات کا نظام چند ایک قطب مل کر چلا رہے ہیں۔ اور انہوں نے بیان جاری کیا ہے کہ :’’ مجددی بیرونی دنیا میں ایک مقبول شخصیت ہے۔خصوصا مغربی دنیا میں۔‘‘ (مجلۃ الجہاد شمارہ ۵۲ مارچ ۱۹۸۹) اس کو سربراہ متعین کرنے میں ایک طرف سے تو صوفیا کو راضی کرنا تھا اور دوسری طرف مغرب کی رضامندی منظور تھی۔اور اب الیکش کی تیاری کررہے ہیں جمہوریت کو لانا چاہتے ہیں جس میں اکثریت کی بنیاد پر فیصلے ہونگے۔ معلوم ہونا چاہیے کہ جمہوریت خالصتاً ایک