کتاب: اسلاف کا راستہ - صفحہ 28
اخوان المسلمون اور روافض کی تائید:
اخوان المسلمون والے اثنا عشری روافض کی تائید اور مدد کرتے ہیں۔ اور ان کی حمایت و تائید اور خدمت کے لیے اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لاتے ہیں۔ ان کا خیال یہ ہے کہ شیعہ اور سنی میں کوئی فرق نہیں۔ اور ان کا خیال ہے کہ مذہب پانچ ہیں۔ حنفی شافعی مالکی حنبلی اور جعفری۔
یہ لوگ خمینی اور اس کے رافضی انقلاب کی بڑی کھل کر حمایت کرتے ہیں۔ خمینی کے رافضی انقلاب کے بپا ہونے پر انہوں نے اظہار یکجہتی کا ایک بیان جاری کیا جو کہ المجتمع میگزین کے شمارہ نمبر434 میں25؍12؍ 1979 کو اس وقت جاری ہوا جب اخوان المسلمون کا وفد ایران کی زیارت پر گیا ہوا تھا۔ اور ایرانی صدر اور ڈاکٹر مہدی بازرگان نے اس وفد کا استقبال کیا اور ان کی تائید حاصل کی۔ اخوان المسلمون نے اس دن کو یوم یکجہتی کانام دیا۔ اور پوری دنیا میں اخوان المسلمون کی طرف سے یہ دن منایا گیا۔
اور کبھی ایسا بھی نہیں دیکھنے میں آیا کہ ان لوگوں نے قبر پرستوں کے خلاف کوئی بات کی ہو۔ وہ لوگ جو کہ اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر قبروں کو پوجتے ہیں۔ان قبر پرستوں سے اسلامی ممالک مصر؛پاکستان؛ شام؛ انڈونیشیا ؛سوڈان اور دیگر ممالک کی مساجد بھری ہوئی ہیں۔ بلکہ ان کا ایک بڑاعالم مسجد حسین جو کہ ایک قبر پر بنائی گئی ہے؛ میں پڑھتااور پڑھاتارہا۔ وہاں سجدے کرتارہا۔ اور قبرپر چادریں چڑھانے میں شریک ہوتارہا۔ اخبارات میں وہ تصویریں چھپی ہیں جس میں یہ عالم مصری صدر کے ساتھ قبر پر چادر پوشی کررہا ہے۔
اردن کے اخوان المسلمون اور خمینی انقلاب کے متعلق ان کا مؤقف
اردن میں اخوان المسلمون نے اس ایرانی انقلاب کے متعلق اپنے مؤقف کی وضاحت میں ایک بیان جاری کیا۔یہ بیان اپنے تصور اور تحریکی کرداروقرار اور تنظیم کے اعتبار سے پوری طرح اس انقلاب کے مطابقت رکھتا ہے۔ انہوں نے اپنے اس بیان میں کہا ہے:
’’ہمارے امام جناب حسن البنا شہید رحمہ اللہ کی ترجیحات میں سے ایک بات یہ