کتاب: اسلاف کا راستہ - صفحہ 26
سمجھتے ہیں۔ اور اس بیعت کو ایسے ہی سمجھتے ہیں جیسے صحابہ کرام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کی تھی۔ ‘‘ اور پھر اسی کتاب کے صفحہ۱۴۷پر لکھتا ہے: ’’مجاہدہ کے چار ارکان ہیں: (۱) تنہائی (۲)خاموشی (۳) کم سونا (۴) اورکم کھانا۔‘‘ اور اسی کتاب کے صفحہ۱۸۱پر لکھتا ہے کہ: ’’ اور یہ بھی ممکن ہے کہ ہر مسجد میں اجتماعی ذکر کے حلقات قائم کیے جائیں اور اجتماعی درود و سلام کی مجلسیں منعقد کی جائیں۔ ‘‘ اتحاد و قرابت کا دھوکا : اخوان المسلمون نے پوری دنیا میں ایران میں خمینی کے رافضی انقلاب کی تائید کی۔اور شیعہ سنی میں اتحاد و بھائی چارے کے نعرے لگانے لگے۔ دیکھیں:مجلہ المجتمع الکویتیہ عدد۴۳۴ اشاعت ۱۹۷۹۔۲۔۲۵، اس کی عبارت یوں ہے: ’’اخوان المسلمون کی قیادت نے ترکی؛پاکستان؛ ہندوستان؛انڈونیشیا افغانستان ملائشیا؛ فلپائین اور دیگر بلاد عرب کے علاوہ امریکہ یورپ اور ہر جگہ کی تمام اسلامی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ تمام لوگ مل کر ایک وفد تشکیل دیں جو کہ امام آیت اللہ خمینی سے ملاقات کے لیے ایران جائے اور انہیں یقین دلائے کہ ان تمام ممالک کی اخوانی اوراسلامی جماعتیں ان کے ساتھ ہیں۔(اس وفد میں ترکی کی حزب اسلامی پاکستان؛ ہندوستان اور بنگلہ دیش کی جماعت اسلامی؛ انڈونیشیا کی حزب ماشومی؛ ملائشیا کی جماعت شباب اسلام؛ اور فلپائین کی جماعت اسلامی کے ارکان شامل تھے)۔ خمینی نے اس وفد کا استقبال کیااور انہیں خوش آمدید کہا۔ وفد کے ارکان نے اپنی طرف سے خمینی کو یقین دلایا کہ اخوان المسلمون کی تمام تنظیمیں ایرانی انقلاب کی بھر پور خدمت کریں گی۔ اور ان لوگوں