کتاب: اسلاف کا راستہ - صفحہ 15
اسلام کے میدان دعوت کے منہج دعوت اسلام کے میدان میں بہت سارے مدارس نظریات و افکارموجود ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ اہم مدرسہ مدرسہ کبار العلماکا ہے۔ جو کہ احکام کا استنباط کرنے والے لوگ ہیں۔ پھر ایک سوچ و فکر اور نظریہ اخوان المسلمون کا بھی ہے۔ان کے ساتھ ساتھ سروریہ؛ تبلیغی جماعت اور اس طرح کے دیگر لوگ بھی ہیں۔ آنے والے صفحات میں سلفی علماء کی معتدلانہ سوچ اور دوسری جماعتوں کے دعوت کی وضاحت پیش کی جائے گی۔ اوّل:.... مدرسہ کبار العلما: یہی وہ دعوت ہے جس نے دوسری منحرف دعوات اور سوچ و فکر کاکام تمام کیا اور ان کے عیوب کو طشت از بام کرکے رکھ دیا۔اور حق کو بھر پور انداز میں اس کی حقیقی صورت میں بیان کیا۔ اگراللہ تعالیٰ کے بعد اس سوچ و فکر کے لوگ نہ ہوتے تو اسلامی ممالک سے توحید وسنت کا منہج ختم ہوچکا ہوتا۔ ان لوگوں نے جہاد افغانستان کی قیادت کے عیوب اور شیخ جمیل الرحمن سلفی رحمہ اللہ کی حقانیت کو بیان کیا۔اور سلفی منہج اور اہل حدیث کی دعوت کو لوگوں کے سامنے پیش کیا۔ اور لوگوں کو سر برآوردہ علماء اور حکام کے گرد جمع ہونے کی دعوت دی۔ اور لوگوں کو شرک و بدعات اور دھڑے بندی کی لعنت اور دیگر فتنوں سے ڈرایا۔ اخوان المسلمین سروریین اور تبلیغی جماعت کے علاوہ دیگر منحرف جماعتوں کے خطرات سے آگاہ کیا۔ اس سوچ و فکر کے امام اور سر پر ست اس وقت میں حضرت امام جناب علامہ عبد العزیز