کتاب: اسلاف کا راستہ - صفحہ 125
’’اگر وہ تم سے لڑائی کریں تو پھر ان کو قتل کرو کہ ایسے کافروں کی یہی سزا ہے۔‘‘ یہ دین لوگوں کو جنت میں داخل ہونے اور جہنم کی آگ سے دور ہونے کی دعوت دیتا ہے۔اپنے ماننے والوں کو لوگوں کے ساتھ بھلائی کرنے کا حکم دیتا ہے اور برائی سے روکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿فَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ خَیْرًا یَّرَہٗ %وَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ شَرًّا یَّرَہٗ ﴾(زلزال:۸۷) ’’چنانچہ جس نے ذرہ بھر نیکی کی ہوگی وہ اسے دیکھ لے گا۔ اور جس نے ذرہ بھر بدی کی ہوگی وہ(بھی)اسے دیکھ لے گا۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿فَاَمَّا مَنْ اَعْطٰی وَاتَّقٰی o وَصَدَّقَ بِالْحُسْنٰی o فَسَنُیَسِّرُہُ لِلْیُسْرٰی ﴾(اللیل:۵۔۷) ’’ پھر جس نے(اللہ تعالیٰ کی راہ میں)مال دیا اور پرہیز گاری اختیار کی۔ اور بھلی باتوں کی تصدیق کی۔ تو ہم اسے آسان راہ پر چلنے کی سہولت دیں گے۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿فَاعْفُوْا وَاصْفَحُوْا حَتّٰی یَاْتِیِ اللّٰہُ بِاَمْرِہٖ اِنَّ اللّٰہَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ﴾(البقرۃ:۱۰۹) ’’انہیں معاف کرواور ان سے درگزر کرو تاآنکہ اللہ تعالیٰ خود ہی اپنا حکم بھیج دے۔بے شک اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے۔‘‘ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ اس انسان پر رحم فرمائیں جو خرید و فروخت کرنے میں مطالبہ کرنے میں اور مطالبہ کیے جانے میں نرم رو ہو۔‘‘ (البخاری:۷۰۷۶) اسلام آسانی جود و کرم ؛ سخاوت اور مہربانی و احسان کی دعوت دیتا ہے اور لوگوں پر فسق و