کتاب: اسلاف کا راستہ - صفحہ 107
پانے والے کون ہیں؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’جو میرے اور میرے صحابہ کے راستے پر چلیں گے۔‘‘
پس سلفیت وہ جماعت ہیں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس مسنون طریقہ پر کار بند ہیں جس پر صحابہ کرام کاربند تھے۔ یہ دیگر معاصر گروہوں کی طرح کا کوئی گروہ نہیں۔ بلکہ یہ وہ قدیم جماعت ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عصر مبارک سے چلی آرہی ہے۔
سلفی نام رکھنے میں جب کہ وہ حقیقت پر مبنی ہو کوئی حرج نہیں۔ جب صرف زبانی دعوی ہو تو پھر ایسے کرنا جائز نہیں۔ یہ نام وہی رکھ سکتا ہے جو اہل سنت والجماعت کے مذہب پر ہو اور مخالفین کو ترک کرتے ہوئے ان کے منہج پر کاربند ہو۔
ہاں وہ شخص جو کہ یہ چاہتا ہو کہ وہ سلف صالحین کے منہج کے ساتھ زمانے بھر کی تمام گمراہیاں بھی جمع کردے تو اسے یاد رکھنا چاہیے کہ اس امت کے آخری لوگوں کی اصلاح صرف اسی راستے پر چلتے ہوئے ہوسکتی ہے جس پر چلتے ہوئے امت کے پہلے لوگوں کی اصلاح ہوئی تھی۔‘‘ (الجواب المفید عن أسئلۃ المنہج الجدید ص:۱۶)
نیز آپ نے یہ بھی ارشاد فرمایا ہے کہ :
’’سلفی منہج سے مقصود وہ منہج ہے جس منہج و عقیدہ منہج سلیم اور ایمان صادق تمسک بالاسلام اور عقیدہ و شریعت پر اس امت کے سلف صالحین صحابہ کرام تابعین عظام ائمہ اعلام علم و سلوک اور ادب کے اعتبار سے کاربند تھے۔ یہ منہج اہل بدعت اور منحرف لوگوں کے برعکس ایک دوسری چیز ہے۔
سلف صالحین کے اس منہج کے نمایاں ترین داعیوں میں سے ائمہ اربعہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ اور ان کے شاگرد اور شیخ الاسلام محمد بن عبد الوہاب اور ان کے شاگرد رحمہم اللہ اور دوسرے لوگ شمار ہوتے ہیں۔ یہ سلفیت نام اہل حق اور اہل باطل کے مابین امتیاز اور تفریق کے لیے رکھا گیا ہے۔ ‘‘