کتاب: اسلاف کا راستہ - صفحہ 104
بعنوان: الاعتصام بالکتاب والسنۃ کے بعد عنیزہ میں ریکارڈ کی گئی اس میں فرماتے ہیں:
’’بیشک ہم اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کرتے ہیں کہ اس نے شیخ ربیع مدخلی کے لیے اس علاقہ کی زیارت آسان کردی تاکہ آپ بعض مخفی امور کو جان سکیں۔ اور ہمارے یہ برادر محترم؛ اللہ تعالیٰ ہمیں اور انہیں اتباع حق کی توفیق دے آپ سلف صالحین کے طریقہ کار پر گامزن ہیں۔ سلفیت سے میری مراد کوئی ایسی جماعت نہیں ہے جو کہ دوسرے مسلمانوں کے خلاف قائم ہو۔لیکن میری مراد وہ لوگ ہیں جو کہ اپنے منہج کے اعتبار سے سلف صالحین کے طریقہ پر گامزن ہیں۔ خصوصاً توحید کے اثبات اور اس کی ضد کے رد میں۔‘‘
علامہ شیخ صالح الفوزان حفظہ اللہ :
آپ اپنی کتاب البیان میں ص۱۳۰ پر فرماتے ہیں :
’’یہ دونوں احادیث مبارکہ اتباع سلف اور دوسرے لوگوں کے مابین افتراق و انقسام اور تمیز کے وجود پر دلالت کرتی ہیں۔
سلف صالحین اور جو لوگ ان کی راہوں پر چلنے والے ہیں ہمیشہ سے اتباع سنت کی وجہ سے دوسرے بدعتی اور گمراہ فرقوں سے جداگانہ اور امتیازی حیثیت رکھتے چلے آئے ہیں۔یہ لوگ اپنے آپ کو اہل سنت و الجماعت اور اتباع سلف صالحین کے نام سے موسوم کرتے ہیں۔ ان کی تالیفات اس سے بھری پڑی ہیں۔اس لیے کہ یہ لوگ اہل سنت اور اتباع سلف کے مخالفین پر کھل کر رد کرتے ہیں۔ ‘‘
نیز ص۱۵۶ پر آپ فرماتے ہیں:
’’سلفیت کو بطور مذہب اختیار کرنا کیونکر بدعت ہوسکتا ہے؟ جب کہ بدعت ایک گمراہی ہے۔ اور یہ بدعتی کیسے ہوسکتے ہیں حالانکہ یہی تو سلف صالحین کے متبعین ہیں اور ان کے مذہب کی اتباع کرنا قرآن و سنت کی روشنی میں واجب ہے۔ یہی راہ حق و ہدایت ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: