کتاب: عصرحاضر میں تکفیر، خروج ،جہاد اور نفاذ شریعت کا منہج - صفحہ 7
کے لیے ہم ہر قسم کی پُرامن جدوجہد کے پُرجوش حامی اور مؤید ہیں ۔ اس کتاب کو طالبان افغانستان کے نام کرنے کا سبب بھی یہی ہے کہ طالبان افغانستان، فرعونِ وقت کے خلاف جہاد کا ایک نشان(symbol)بن چکے ہیں ۔ اور یہ نشان ہمیں ہمارے اصل و حقیقی دشمن کی یاد دلاتا رہتا ہے اور اس ظالم دشمن کے خلاف جدوجہد میں ہمیں باہم متحد ہونے کی بنیاد فراہم کر سکتا ہے۔ حکومت وقت اور ٹی ٹی پی کے مابین مذاکرات کا آغاز اس بارے ایک خوش آئند نقطہ آغاز ہو سکتا ہے۔ منہج تحقیق و تالیف یہ کتاب کئی ایک ایسے مضامین کا مجموعہ ہے جو اس سے پہلے متفرق مجلات میں شائع ہو چکے ہیں ۔ ان مضامین کی تہذیب وتنقیح کے ساتھ ان میں اضافہ کرتے ہوئے انہیں ایک کتاب کی شکل دی گئی ہے۔ شروع شروع میں جب یہ مضامین شائع ہوئے تھے تو ان میں لب ولہجہ کی سختی موجود تھی، لیکن اب اس کی اصلاح کر لی گئی ہے۔ اس کتاب میں اسلوب بیان کو ممکن حد تک نرم کیا گیا ہے اور حد الامکان کوشش کی گئی ہے کہ کوئی ایسا جملہ نقل نہ ہو جو فریقین میں مزید رد عمل کا سبب بن جائے۔ کتاب کے حوالہ جات نقل کرتے ہوئے اصل مصادر سے استفادہ کیا گیا ہے۔ اگر کوئی کتاب میسر نہ ہو سکی تو مکتبہ شاملہ کی برقی کتاب کاحوالہ دے کر ناشر کے طور پر مکتبہ شاملہ کا نام درج کر دیا گیا ہے۔ اہل علم کے آڈیو فتاویٰ جات کی نقل میں انٹرنیٹ سے بھی استفادہ کیا گیا ہے اور کسی ویب سائیٹ کا حوالہ دیتے ہوئے مضمون کا نام، مضمون نگار ، تاریخ ِاستفادہ اور متعلقہ ویب پیج نقل کیا گیا ہے۔ ہر باب کے حوالہ جات اس کے آخر میں دیے گئے ہیں ۔ کسی کتاب کے پہلے حوالہ میں اس کی مکمل تفصیل بیان کر دی گئی ہے جبکہ اُسی کتاب کے بقیہ حوالہ جات میں صرف کتاب کانام اور متعلقہ جلد یا صفحہ دیا گیا ہے۔ غیر ضروری حوالہ جات سے اجتناب کیا گیا ہے جبکہ معاصر تحقیق میں یہ عادت بن چکی ہے کہ جہاں ضرورت نہیں ہے ، وہاں بھی حوالہ نقل کریں کیونکہ ریسرچ کا معیار حوالہ جات کی کثرت کے میزان میں تولا جانے لگا ہے۔ ڈاکٹر حافظ محمد زبیر(ابو الحسن علوی)