کتاب: عصرحاضر میں تکفیر، خروج ،جہاد اور نفاذ شریعت کا منہج - صفحہ 50
دوسرا سلفی گروہ
دوسرا موقف جو پہلے موقف کے بالکل برعکس ہے‘ طارق علی بروہی کے نام سے ایک صاحب پیش فرما رہے تھے اور اب ان کی جگہ کسی اور صاحب نے لے لی ہے۔(58) اس موقف کا نمائندہ ادارہ http://www.asliahlesunnet.com نامی ویب سائیٹ ہے جس پر اس موقف سے متعلق بیسیوں کتابیں ‘ رسائل‘ فتاویٰ اور لیکچرز موجود ہیں ۔اس موقف کے مطابق موجودہ حکمران فاسق و فاجر اور ظالم تو ہیں لیکن کافر نہیں ہیں ۔ یہ ویب سائیٹ در اصل اس عربی مواد کا ترجمہ ہے جو کبار سعودی سلفی علماء کے فتاویٰ‘ رسائل‘کتب اور لیکچرز پر مشتمل ہے۔ایک طرح سے یہ ویب سائیٹ بھی دراصل تراجم پر مشتمل ہے اور سعودی علماء کے موقف کی ترجمان ہے۔اس ویب سائیٹ پر موجود درج ذیل کتب‘ رسائل اور فتاویٰ کے عناوین سے قارئین کو یہ اندازہ ہو سکتا ہے کہ یہ ویب سائیٹ مسلمان حکمرانوں کی تکفیر کے حوالے سے کیا موقف پیش کررہی ہے:
آیت تحکیم کی صحیح تفسیر اور حکمرانوں کی غلط تکفیر‘ علامہ بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ (59)
1۔ مسلمان حکمرانوں کی تکفیر ہی دہشت گردی کا سبب ہے‘ کبار علماء کمیٹی سعودی عرب
2۔ فتنہ تکفیر‘ علامہ البانی وشیخ بن باز وشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ
3۔ خود کش حملے ہر حال میں حرام ہیں ‘ مجموعہ علماء(60)
تیسرا سلفی گروہ
تکفیر کے مسئلے میں تیسرا موقف ادارہ ’ایقاظ‘ کا ہے جس کے سرپرست پروفیسر حافظ سعید کے بھائی حامد کمال الدین f ہیں ۔ ادارہ ’ایقاظ‘ کا کہنا ہے کہ :
1۔ تکفیر کرتے وقت حکمرانوں اور عوام الناس میں فر ق ہو گا ۔ حکمرانوں کی تو تکفیر ہو گی لیکن عوام الناس کی تکفیر نہ ہو گی اور عوا م الناس کی تکفیر نہ کرنے کی وجہ وہ یہ بیان کرتے ہیں کہ ایسا کرنے سے وہ ’جماعۃ التکفیر‘ بن جائیں گے اور مصلحت اسی میں ہے کہ عوام الناس کی تکفیر نہ کی جائے۔
2۔ حکمرانوں کی مطلقاً تکفیر ہوگی اور یہ مطلق تکفیر ہر کوئی کر سکتا ہے۔ وہ حکمرانوں کی معین تکفیر کے بھی قائل ہیں لیکن اس کے لیے مستند علماء کی جماعت کے فتاویٰ کی طرف