کتاب: عصرحاضر میں تکفیر، خروج ،جہاد اور نفاذ شریعت کا منہج - صفحہ 25
آمین! شیخ محمد بن ابراہیم آل الشیخ رحمہ اللہ اور معاصر کبار سلفی علماء کا اختلاف سعودی سلفی علماء میں شیخ محمد بن ابراہیم رحمہ اللہ نے’تحکیم بغیر ما أنزل اللّٰہ ‘ کوتفصیل سے بیان کیا ہے۔ انہوں نے اپنے رسالہ’تحکیم القوانین‘ میں اس کی دو قسمیں بیان کی ہیں ۔ پہلی قسم وہ ہے جو دائرہ اسلام سے خارج کرتی ہے اور دوسری قسم وہ ہے جو دائرہ اسلام سے خارج نہیں کرتی۔ تحکیم کی وہ صورتیں جو دائرہ اسلام سے خارج کرنے کا سبب بنتی ہیں ‘ شیخ محمد بن ابراہیم رحمہ اللہ کے نزدیک چھ ہیں ۔ شیخ فرماتے ہیں : ’’أن الحاکم بغیر ما أنزل اللّٰہ کافر إما کفر اعتقاد ناقل عن الملۃ وإما کفر عمل لا ینقل عن الملۃ۔ أما الأول : وھو کفر الاعتقاد فھو أنواع؛ أحدھا: أن یجحد الحاکم بغیرما أنزل اللّٰہ أحقیۃ حکم اللّٰہ ورسولہ۔۔۔الثانی: أن لا یجحد الحاکم بغیر ما أنزل اللّٰہ کون حکم اللّٰہ ورسولہ حقا لکن اعتقد أن حکم غیر الرسول أحسن من حکمہ وأتم وأشمل۔۔۔الثالث: أن لا یعتقد کونہ أحسن من حکم اللّٰہ ورسولہ لکن اعتقد أنہ مثلہ فھذا کالنوعین قبلہ فی کونہ کافرا الکفر الناقل عن الملۃ۔۔۔الرابع: أن لا یعتقد کون حکم الحاکم بغیر ما أنزل اللّٰہ مماثلا لحکم اللّٰہ ورسولہ فضلا عن أن یعتقد کونہ أحسن منہ لکن اعتقد جواز الحکم بما یخالف حکم اللّٰہ ورسولہ۔‘‘ (29) ’’ اللہ کی نازل کردہ شریعت کے علاوہ فیصلہ کرنے والا حاکم کافر ہوتا ہے اور اس کا کفر بعض صورتوں میں اسے دائرہ اسلام سے خارج کر دیتا ہے اور بعض صورتوں میں اسے خارج نہیں کرتا۔ پہلی صورت کو ہم اعتقادی کفر کا نام دیتے ہیں اوراس کی درج ذیل قسمیں بنتی ہیں : پہلی قسم تو یہ ہے کہ اللہ کی نازل کردہ شریعت کے