کتاب: عصر حاضر میں اجتماعی اجتہاد جلد 2 - صفحہ 311
وقبضہ کی حقیقت و کیفیات کو بیان کیا گیا ہے۔ دوسری فصل مبیع کو روک لینے کے مسائل پر مشتمل ہے۔ تیسری فصل سپردگی و حوالگی کے جائے مقام کے بارے میں ہے۔ چوتھی فصل سپردگی و حوالگی کے اخراجات اور اس کی تکمیل کے لوازمات پر ہے۔ پانچویں فصل مبیع کے ضائع ہو جانے کے بارے میں ہے۔ چھٹی فصل خریداری کے مابین یا مبیع کو دیکھتے ہوئے بھاؤ تاؤ طے کرنے میں مبیع کے ضائع ہو جانے کے مسائل پر مشتمل ہے۔ اس باب میں کل ۳۸ مادے بیان ہوئے ہیں اور اب تک کل ۲۹۹ مادے ہو چکے ہیں۔ چھٹا باب اختیارات کے بارے میں ہے۔ اس میں کل سات فصول ہیں۔ پہلی فصل اختیار شرط‘دوسری اختیار وصف‘تیسری اختیار قیمت‘ چوتھی اختیار تعیین‘ پانچویں اختیار رؤیت‘ چھٹی اختیار عیب اور ساتویں دھوکے اور تعزیر کے بارے میں ہے۔ اس باب میں کل ۶۱ مادے ہیں اور اب تک کل مادے ۳۶۰ ہو گئے۔ ساتواں باب بیع کی اقسام اور ان کے أحکام پر مشتمل ہے۔ اس باب میں چھ فصول ہیں۔ پہلی فصل بیع کی اقسام‘ دوسری ان کے أحکام‘ تیسری بیع سَلم‘ چوتھی بیع استصناع‘ پانچویں مریض کی بیع کے أحکام اور چھٹی بیع وفاء کے بارے میں ہے۔ اس باب میں کل ۴۳ مادے بیان ہوئے ہیں اور اب تک کل ۴۰۳ مادے ہوگئے۔ اس کتاب کی تکمیل ۲ ذی الحجۃ ۱۲۸۶ھ کو ہوئی اور اس کی تالیف میں أحمد خلوصی رکن دیوان عدلیہ‘ سیف الدین رکن شوری سلطنت عثمانیہ‘ أحمد جودت نگران دیوان عدالتی أحکام‘ علاؤ الدین رکن جمعیت‘ محمد أمین رکن شوری سلطنت عثمانیہ اور أحمد حلمی رکن دیوان عدالتی أحکام نے حصہ لیا۔ دوسری کتاب کتاب الإجارۃ ہے۔ یہ ایک مقدمہ اور آٹھ أبواب پر مشتمل ہے۔ مقدمہ إجارۃ سے متعلق فقہی اصطلاحات سے متعلق ہے۔ جبکہ پہلا باب إجارۃسے متعلق عمومی ضوابط کے بارے میں ہے۔ مقدمہ ۱۶ اور پہلا باب ۱۳ مادوں پر مشتمل ہے۔ اب تک کل ۴۳۲ مادے ہو گئے۔ دوسرا باب إجارۃ سے متعلق بعض مسائل کے بارے میں ہے۔ اس میں کل چار فصول ہیں۔ پہلی فصل میں إجارۃ کے ارکان‘ دوسری میں إجارۃ کے انعقاد و نفاذ کی شرائط‘ تیسری میں إجارۃ کی صحت کی شرائط اور چوتھی فصل میں فاسد و باطل إجارۃ کے احکام بیان کیے گئے ہیں۔ اس باب میں کل ۳۰ مادوں کا بیان ہے اور اب تک ۴۶۲ مادے ہو گئے۔ تیسرا باب أجرت سے متعلق مسائل کے بیان میں ہے۔ اس میں تین فصول ہیں۔ پہلی فصل إجارۃ کے عوض ‘ اس کے اوصاف اور أحوال کے بارہ میں ہے۔ دوسری فصل أجرت کے لازم ہونے کے أسباب اور مزدور کے أجرت کے مستحق ہونے کی کیفیت کے بارے میں ہے۔ تیسری فصل میں ان مسائل کا بیان ہے کہ جن میں مزدور پوری أجرت حاصل کرنے کے لیے اجرت پر رکھنے والے کو روک سکتا ہے یا نہیں۔ اس باب میں کل ۲۱ مادوں کا بیان ہے اور اب تک کل ۴۸۳ مادے ہو گئے۔ چوتھا باب مدت اجارۃ کے مسائل کے بیان میں ہے۔ اس باب میں ۱۳ مادوں کا بیان ہے اور اب تک ۴۹۶ مادے ہو گئے۔ پانچواں باب اختیارات کے بارے میں ہے۔ اس میں تین فصول ہیں۔ پہلی فصل اختیار شرط‘ دوسری اختیار رؤیت اور تیسری اختیار عیب کے بارے میں ہے۔ اس باب میں کل۲۵ مادوں کا بیان ہے اور اب تک کل مادے ۵۲۱ ہوگئے۔ چھٹا باب مأجور کی اقسام اور ان کے أحکام پر مشتمل ہے۔ اس باب میں چار فصول ہیں۔ پہلی فصل غیر منقولہ جائیداد‘ دوسری منقولہ جائیداد‘ تیسری مال مویشیوں اور چوتھی انسانوں کے إجارۃ کے بارے میں ہے۔ اس باب میں کل ۶۰ مادوں کا بیان ہے اور اب تک ۵۸۱ مادے ہوئے۔ ساتواں باب آجراور مستأجر کے کام اور عقد اجارۃ کے بعد ان دونوں کی صلاحیت کے بارے میں ہے۔ یہ باب تین فصول پر مشتمل ہے۔ پہلی فصل میں مأجور کی حوالگی‘ دوسری میں عقد إجارۃ کے بعد عاقدین کے مأجور میں تصرف اور تیسری فصل مأجور کے لوٹانے اور دوبارہ اجرت