کتاب: عصر حاضر میں اجتماعی اجتہاد جلد 2 - صفحہ 286
شیخ وجیہ الدین گوپامؤی رحمہ اللہ
مولانا ’أودھ‘ کے معروف قصبے ’گوپامؤ‘ میں پیدا ہوئے۔ علوم بلاغت میں بہت مہارت رکھتے تھے۔ فتاوی عالمگیری کی تالیف میں تقریباً ایک چوتھائی کام ان کے سپر دکیا گیا تھا۔
میر سید قنوجی رحمہ اللہ
ان کا نام ’محمد‘ اور خطاب ’میر‘ تھا۔ یہ ’ قنوج ‘ کے رہنے والے تھے۔ عالمگیر کے زمانے میں معرو ف علماء میں شمار ہوتے تھے۔ ان کو عالمگیر کے دربار میں کافی اہمیت حاصل تھی اور تقریباً عالمگیر کی ہر مجلس میں شریک ہوتے تھے۔ عالمگیر نے عربی کی بہت سی کتب کا مطالعہ ان کے ذریعے کیا تھا۔
ملا محمد جمیل جونپوری رحمہ اللہ
یہ ایک علمی خانوادے سے تعلق رکھتے تھے۔ ان کے والد‘ چچا اور دادا بھی اپنے زمانے کے ممتاز علماء میں سے تھے۔ اپنی ذہانت و فطانت میں کافی مشہور تھے۔ ان کے تلامذہ کی تعداد کافی ہے جن میں سے مولوی نظام الدین اورنگ آبادی‘ مولوی نور الہدی امبیٹھوی اور ملا نور الدین جعفرغازی پوری رحمہم اللہ نمایاں ہیں۔
قاضی محمد حسین جونپوری رحمہ اللہ
یہ ’ جونپور‘ کے رہنے والے تھے اور اپنے وقت کے جید علماء میں شمار ہوتے تھے۔ عالمگیر کے زمانے میں پہلے ’ الہ آباد‘ میں قاضی تھے پھر فوج میں احتساب کا عہدہ ان کے سپرد ہوا۔
ملا ابو الوعظ برگامی رحمہ اللہ
اپنے وقت کے مشاہیر علماء میں سے تھے۔ مولانا فضل حق خیر آبادی رحمہ اللہ کے پردادا بھائی اور عالمگیر کے اتالیق بھی مقرر تھے۔
ملا محمد غوث کاکوری رحمہ اللہ
یہ ’کاکوری‘ کے رہنے والے تھے۔ یہ ملا أبو الوعظ رحمہ اللہ کے شاگرد بھی ہیں۔ یہ بارہ سال تک عالمگیر کے ساتھ ’ دکن‘ میں رہے۔ عالمگیر ان کا بہت احترام کرتا تھا اور اس نے خاص طور پر حدیث میں ان سے بہت استفادہ کیا۔
سید علی اکبرسعد اللہ خانی۔ رحمہ اللہ
یہ غالباً ’دلی‘ کے رہنے والے تھے اور عالمگیر کے دربار سے وابستہ معروف عالم دین‘ سعد اللہ خان رحمہ اللہ کے گہرے دوست بھی تھے۔ غالباً انہی کے واسطے سے دربار تک رسائی ہوئے اور فتاوی کی تالیف میں شریک ہوئے۔
سید نظام الدین ٹھٹھوی رحمہ اللہ
یہ سندھ کے شہر ’ٹھٹھہ ‘ سے تعلق رکھتے تھے۔ فقہ میں ان کو کافی دسترس حاصل تھی جس کی وجہ سے شاہی دربار تک جا پہنچے۔
قاضی ابو الخیر ٹھٹھوی رحمہ اللہ
یہ بھی سندھ کے شہر ’ٹھٹھہ‘ کے معروف و بزرگ علماء میں سے تھے۔
جلال الدین محمد رحمہ اللہ
یہ ’ جونپور ‘ کے رہنے و الے تھے۔ عالمگیر کو ان کے علم و فضل کا علم ہوا تو انہیں اپنے دربار سے وابستہ کیا۔