کتاب: ارکان اسلام سے متعلق اہم فتاوے - صفحہ 57
ساتھ حق کی جستجو اور جدوجہد کرنے کی صلاحیت ہو،جیساکہ صحیحین میں عمرو بن العاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
"جب کسی حاکم نے اجتہاد کرکے کوئی فیصلہ کیا اور وہ صحیح ہوگیا تو اسے دہرا اجر ملےگا،اوراگر غلط ہوگیا تو اسکے لیے ایک اجر ہے"
سوال نمبر12: جوشخص اللہ کو یا اس کے رسول کو برابھلا کہے'یا ان کی توہین وتنقیص کرے،اس کا کیا حکم ہے؟اور جو شخص اللہ کی واجب کی ہوئی کسی چیز کا انکار کرے،یا اللہ کی حرام کی ہوئی کسی چیز کو حلال سمجھے،اس کا کیا حکم ہے؟تفصیل کے ساتھ جواب سے نوازیں،کیونکہ یہ برائیاں لوگوں میں کثرت سے پائی جارہی ہیں؟
جواب: جو شخص اللہ کو،یااللہ کے رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو،یا آپ کے علاوہ دیگر رسولوں کو،یا دین اسلام کو کسی بھی طرح سے سب وشتم کرے اور بُرا بھلا کہے،یا اللہ اور اس کے رسول کی توہین اور استہزاء کرے،تو وہ تمام مسلمانوں کے اجماع کے مطابق کافر اورمرتد ہے،بھلے ہی وہ اسلام کا دعویٰ کرے،اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
" قُلْ أَبِاللّٰهِ وَآيَاتِهِ وَرَسُولِهِ كُنتُمْ تَسْتَهْزِئُونَ﴿٦٥﴾لَا تَعْتَذِرُوا قَدْ كَفَرْتُم بَعْدَ إِيمَانِكُمْ "(التوبہ:65۔66)