کتاب: ارکان اسلام سے متعلق اہم فتاوے - صفحہ 52
اور فرمایا: "جو شخص علم کی طلب میں کوئی راستہ چلے گا،تو اللہ اسے قیامت کے دن جنت کے راستہ پر چلائے گا،اور جب بھی کچھ لوگ اللہ کے گھروں میں سے کسی گھر(مسجد)میں اکٹھا ہوکر اللہ کی کتاب کی تلاوت اور آپس میں اس کا مذاکرہ کرتے ہیں تو ان پر سکینت نازل ہوتی ہے،اور اللہ کی رحمت انہیں ڈھانپ لیتی ہے،اور فرشتے ان کو گھیر لیتے ہیں،اور اللہ ان کا ذکر اپنے پاس فرشتوں میں کرتا ہے،اور جس شخص کو اس کا عمل پیچھے کردے اسے اس کا نسب اور خاندان آگے نہیں بڑھا سکتا"(صحیح مسلم بروایت ابوہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ) اس باب میں اور بھی بہت سی حدیثیں وارد ہیں۔ قرآن کریم کے بعد مطالعہ کے لیے بہترین کتابیں حدیث کی کتابیں ہیں،جیسے صحیحین،سنن اربعہ اور حدیث کی دیگر معتمد کتابیں،لہذا علم کی مجلسوں اور حلقوں کو قرآن کی تلاوت اور اس کی تعلیم وتدریس،نیز حدیث شریف کے درس وتدریس سے آباد رکھنا چاہیے،اور یہ کام ایسے علماء کو کرنا چاہیے جن کے علم ودرایت اورنصیحت واستقامت پر لوگوں کو اعتماد ہو،اور مناسب ومفید کتابوں میں سے ریاض الصالحین،ترغیب وترہیب،الوابل الصیب،عمدۃ الحدیث الشریف،بلوغ المرام،اور منتقی الاخبار وغیرہ بھی ہیں،ان کتابوں کا مطالعہ فائدہ سے خالی نہیں ہے۔ رہا عقیدہ تو اس موضوع پرلکھی گئی بہترین کتابوں میں"کتاب التوحید" ہے جو امام محمد بن عبدالوہاب رحمۃ اللہ علیہ کی تالیف ہے،اوراس کی دو شرحیں"تیسرا العزیز الحمید"اور"فتح المجید" ہیں جو شیخ کے دو پوتے شیخ سلیمان بن عبداللہ بن محمد' اور شیخ عبدالرحمان بن حسن بن محمد رحمۃ اللہ علیہ کی تالیف ہیں۔