کتاب: ارکان اسلام سے متعلق اہم فتاوے - صفحہ 51
"اور ہم نے آپ پر یہ کتاب اُتاری جس میں ہرچیز کااچھابیان ہے،اور یہ مسلمانوں کے لیے ہدایت،رحمت اور خوشخبری ہے۔ اس معنی کی اور بھی بہت ساری آیتیں موجود ہیں۔ اور صحیح حدیث میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس قرآن کے متعلق حجۃ الوداع کے موقع پر اپنے خطبہ میں فرمایا: "بے شک میں تمہارے درمیان ایک ایسی چیز چھوڑ کر جارہا ہوں کہ اگر اسے تم مضبوطی سے تھامے رہو گے تو ہرگز گمراہ نہیں ہوگے،یعنی اللہ کی کتاب"(صحیح مسلم بروایت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ) اور غدیر خم کے دن حجۃ الوداع سے مدینہ لوٹتے وقت آپ نے ا پنے خطبہ میں فرمایا: "بے شک میں تمہارے درمیان دو عظیم چیزیں چھوڑ کر جارہا ہوں،ان میں پہلی چیز تو اللہ کی کتاب ہے جس میں ہدایت اور نور ہے،پس تم اللہ کی کتاب کو اپنا لو اور اسے مضبوطی سے تھام لو" اس حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کی کتاب پر ابھارا اور اس کی ترغیب دلائی اور اس کے بعد فرمایا: "اوراہل بیت'اہل بیت کے بارے میں میں تمھیں اللہ کی یاد دلاتا ہوں،اہل بیت کے بارے میں میں تمھیں اللہ کی یاد دلاتا ہوں"(صحیح مسلم بروایت زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ) اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم میں بہترین شخص وہ ہے جو قرآن سیکھے اور دوسروں کوسکھائے"(صحیح بخاری)