کتاب: ارکان اسلام سے متعلق اہم فتاوے - صفحہ 46
بِإِيمَانِهِنَّ ۖ فَإِنْ عَلِمْتُمُوهُنَّ مُؤْمِنَاتٍ فَلَا تَرْجِعُوهُنَّ إِلَى الْكُفَّارِ ۖ لَا هُنَّ حِلٌّ لَّهُمْ وَلَا هُمْ يَحِلُّونَ لَهُنَّ ۖ وَآتُوهُم مَّا أَنفَقُوا ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ أَن تَنكِحُوهُنَّ إِذَا آتَيْتُمُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ ۚ وَلَا تُمْسِكُوا بِعِصَمِ الْكَوَافِرِ وَاسْأَلُوا مَا أَنفَقْتُمْ وَلْيَسْأَلُوا مَا أَنفَقُوا ۚ ذَٰلِكُمْ حُكْمُ اللّٰهِ ۖ يَحْكُمُ بَيْنَكُمْ ۚ وَاللّٰهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ"(الممتحنہ:10)
"مومنو! جب تمہارے پاس مسلمان عورتیں ہجرت کرکے آئیں تو ان کا امتحان لے لیا کرو،اللہ ان کے ایمان کے متعلق خوب جانتا ہے،پھر اگر تم جان لو وہ مومن ہیں تو ان کو کافروں کی طرف مت لوٹاؤ،نہ یہ ان کے لیے حلال ہیں اور نہ وہ ان کےلیے حلال ہیں،اور کافروں نے ان عورتوں پر جو خرچ کیا ہے وہ ان کو دے دو،اور اگر تم ایسی عورتوں کے مہر ادا کر دو تو ان سے نکاح کر لینے میں تم پر کوئی گناہ نہیں اور کافر عورتوں کے نکاح کو برقرار مت رکھو،اور جو تم نے ان پر خرچ کیا ہےوہ کافروں سے مانگ لو اور انہوں نے جو خرچ کیا ہے وہ تم سے مانگ لیں،یہی اللہ کا حکم ہے جس کے ذریعہ وہ تمہارے درمیان فیصلہ کرتا ہے اور اللہ جاننے والا حکمت والاہے۔"
اور فرمایا:
"يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْمُشْرِكُونَ نَجَسٌ فَلَا يَقْرَبُوا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ بَعْدَ عَامِهِمْ هَـٰذَا "(التوبہ:28)
"اے مومنو! مشرک تو نجس ہیں لہذا اس سال کے بعد یہ مسجد حرام کے نزدیک نہ آنے پائیں"