کتاب: ارکان اسلام سے متعلق اہم فتاوے - صفحہ 40
علمائے کرام نے یہ بات وضاحت کے ساتھ بیان کی ہے کہ توحید ربوبیت،توحید الوہیت یعنی صرف اللہ کی عبادت کرنے کو مستلزم ہے،نیز یہ اس کا لازمہ اور تقاضا ہے،یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے کافروں پر اسی بات سے حجت قائم کی ہے،اسی طرح توحید اسماء وصفات کا بھی یہی تقاضا ہے کہ ساری عبادتیں اللہ کے ساتھ خاص کردی جائیں،کیونکہ وہی اپنی ذات اور اسماء وصفات میں باکمال،اور بندوں کا منعم ہے،لہذا وہی اس بات کا سزاوار ہے کہ لوگ اس کی عبادت کریں،اس کے اوامر بجالائیں،اور نواہی سے اجتناب کریں۔
رہی بات توحید عبادت(توحید الوہیت)کی تو اگر کوئی شخص اسے علم وعمل دونوں لحاظ سے اپنا کراس پر کاربند ہوجائے تو یہ توحید کی باقی دونوں قسموں کو بھی شامل ہے،جیسا کہ علماء کرام نے اس بات کو عقیدہ اور تفسیر کی کتابوں میں تفصیل کے ساتھ بیان کیا ہے،مثلاً تفسیر طبری،تفسیر ابن کثیر،تفسیر بغوی،عبداللہ بن امام احمد کی کتاب السنہ،امام ابن خزیمہ کی کتاب التوحید،اورعلامہ عثمان بن سعید دارمی کی وہ کتاب جسے انہوں نے بشر مریسی کے رد میں لکھی ہے،نیز دیگر علماء سلف کی کتابیں۔
اس موضوع پر جن لوگوں نے بہترین کام کیا ہے ان میں شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ اور ان کے شاگرد علامہ ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ ہیں،اور اسی طرح بارہویں صدی ہجری اور اس کے بعد کے دور میں ائمہ دعوت وتوحید مثلاً امام محمد بن عبدالوہاب رحمۃ اللہ علیہ،ان کے آل واحفاد اور تلامذہ نیز ان کے منہج پر چلنے والے دیگر علماء سنت ہیں۔
اس موضوع پر لکھی گئی بہترین کتابوں میں "فتح المجید" اور اس کی اصل"تیسر العزیز الحمید" ہے،پہلی کتاب شیخ عبدالرحمان بن حسن رحمۃ اللہ علیہ کی،اور دوسری شیخ سلیمان بن عبداللہ آل شیخ رحمۃ اللہ علیہ کی تالیف ہے۔