کتاب: ارکان اسلام سے متعلق اہم فتاوے - صفحہ 38
"(اے پیغمبر)آپ ان سے پوچھیں تو سہی کہ تم کو آسمان اور زمین سے کون روزی دیتا ہے یا تمہارے کانوں اور آنکھوں کا کون مالک ہے اور مردہ سے زندہ اور زندہ سے مردہ کون نکالتا ہے اور دنیا کے کاموں کو کون چلاتا ہے تو یہ ضرور کہیں گے کہ اللہ،پھر آپ کہیں کہ تب تم اللہ سے کیوں نہیں ڈرتے"
اس مفہوم کی اور بھی بہت سی آیتیں موجود ہیں،جن میں اللہ تعالیٰ نے کافروں کے توحید الوہیت کے انکار،نیز بتوں اور اللہ کے سوا پوجی جانے والی ہر چیز کی عبادت کے بطلان پر خود ان کے توحید ربوبیت کے اسی اقرار کے ذریعہ ان پر حجت قائم کی ہے۔
اسی طرح اللہ تعالیٰ نے بندوں کو یہ بھی حکم دیا ہے کہ وہ اس کے اسماء اورصفات پر ایمان لائیں،اور مخلوق کی مشابہت سے اسے پاک رکھیں،چنانچہ فرمایا:
"وَلِلّٰهِ الأَسْمَاءُ الْحُسْنَى فَادْعُوهُ بِهَا"(سورۃ الاعراف:180)
اور اللہ کے اچھے اچھے نام ہیں،تو اسے انہی ناموں سے پکارو۔
اور فرمایا:
"هُوَ اللّٰهُ الَّذِي لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ ۖ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ ۖ هُوَ الرَّحْمَـٰنُ الرَّحِيمُ﴿٢٢﴾هُوَ اللّٰهُ الَّذِي لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ الْمَلِكُ الْقُدُّوسُ السَّلَامُ الْمُؤْمِنُ الْمُهَيْمِنُ الْعَزِيزُ الْجَبَّارُ الْمُتَكَبِّرُ ۚ سُبْحَانَ اللّٰهِ عَمَّا يُشْرِكُونَ﴿٢٣﴾هُوَ اللّٰهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ ۖ لَهُ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَىٰ ۚ يُسَبِّحُ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ﴿٢٤﴾"(سورۃ الحشر:22تا 24)
" اللہ وہ ہے جس کے سوا کوئی سچا معبود نہیں،وہ چھپی اور کھلی سب باتیں جاننے