کتاب: ارکان اسلام سے متعلق اہم فتاوے - صفحہ 37
کے درمیان فرق واضح کریں،کیونکہ غیر مسلموں سے قطع نظر خود بہت سے مسلمان اس سے ناواقف ہیں۔ چنانچہ کفار قریش،دیگر عرب اور اکثر قوم کے لوگ یہ جانتے تھے کہ اللہ ہی ان کا خالق اور رازق ہے،اسی لیے اللہ نے ان پر اسی بات سے حجت قائم کی ہے،کیونکہ اللہ عزوجل بندوں کی عبادت کا مستحق اسی لیے ہے کہ وہ ان کا خالق،رازق اور پورے طور پر ان پرقادر ہے،اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: "وَلَئِن سَأَلْتَهُم مَّنْ خَلَقَهُمْ لَيَقُولُنَّ اللّٰهُ ۖ "(سورۃ الزخرف:87) اور اگر آپ ان سے پوچھیں کہ ان کو کس نے پیدا کیا،تو یہ ضرور یہی کہیں گے کہ اللہ نے۔ اورفرمایا: "وَلَئِن سَأَلْتَهُم مَّنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لَيَقُولُنَّ اللّٰهُ ۖ "(سورۃ العنکبوت:61) اور اگر آپ ان سے پوچھیں کہ آسمان اورزمین کس نے پیدا کیے،اور سورج اور چاند کو کس نے کام میں لگایا توضرور یہی کہیں گے کہ اللہ نے۔ اور اللہ نے اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ حکم دیتے ہوئے فرمایا کہ آپ ان سے پوچھیں انہیں روزی کون دیتاہے: "قُلْ مَن يَرْزُقُكُم مِّنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ أَمَّن يَمْلِكُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَمَن يُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَيُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ وَمَن يُدَبِّرُ الْأَمْرَ ۚ فَسَيَقُولُونَ اللّٰهُ ۚ فَقُلْ أَفَلَا تَتَّقُونَ "(یونس:31)