کتاب: ارکان اسلام سے متعلق اہم فتاوے - صفحہ 31
نے کلمہ پڑھ لیا' لیکن خالص اللہ کی بندگی نہیں کی اور نہ ہی اس کی شریعت کی تابعداری کی 'بلکہ غرور تکبر سے کام لیا تو وہ ابلیس اور اس کے مانند لوگوں کی طرح مسلمان نہیں ہوگا۔
7۔ اس کے معنی ومدلول کی قبولیت'یعنی وہ اس بات کو قبول کرے کہ اللہ کے سوا ہر چیز کی عبادت کو چھوڑ کر خالص اسی کی بندگی کرنا ہے اور یہی کلمہ کا مدلول ہے'نیز وہ اس کا التزام کرے اور اس سے مطمئن ہو۔
8۔ اللہ کے سوا تمام چیزوں کی عبادت کا انکار'یعنی وہ غیر اللہ کی عبادت سے کنارہ کش ہو اور یہ اعتقاد رکھے کہ غیر اللہ کی عبادت باطل ہے'جیسا کہ اللہ کا ارشاد ہے:
"فَمَن يَكْفُرْ بِالطَّاغُوتِ وَيُؤْمِن بِاللّٰهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَىٰ لَا انفِصَامَ لَهَا ۗ وَاللّٰهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ"(سورۃ البقرہ:256)
"پس جو کوئی طاغوت کا انکار کردے اور اللہ پر ایمان لے آئے'تو اس نے مضبوط کڑاتھام لیا جو ٹوٹنے والا نہیں'اور اللہ سننے والا'جاننے والا ہے۔
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے ارشاد فرمایا:
"جس شخص نے لاالٰہ الا اللہ کہا'اور اللہ کے سوا تمام چیزوں کی عبادت کا انکار کیا'تو اس کا مال اور اس کا خون حرام ہوگیا'اور اس کا حساب اللہ کے حوالے ہے"(صحیح مسلم)
ایک دوسری حدیث میں آپ نے فرمایا:
"جس نے اللہ کو ایک جانا'اور اللہ کے سوا تمام چیزوں کی عبادت کاانکار کیا'تو اس کا مال اور اس کا خون حرام ہوگیا"(صحیح مسلم)