کتاب: ارکان اسلام سے متعلق اہم فتاوے - صفحہ 30
4۔ صدق'یعنی وہ اس کلمہ کے اقرار میں سچا ہو' اس کا دل اس کی زبان سے'اور اس کی زبان اس کی دل سے ہم آہنگ ہو'اگراس نے زبان سے اسے پڑھ لیا مگر دل میں اس کی تصدیق نہیں تو یہ اس کے لیے سود مند نہیں'اور وہ دیگر منافقوں کی طرح کافر شمار ہوگا۔ 5۔ محبت'یعنی وہ اللہ تعالیٰ سے محبت رکھے' اگر اس نے اسے زبان سے پڑھ لیا مگر اس کا دل اللہ کی محبت سے خالی ہے تو وہ منافقوں کی طرح کافر اور اسلام سے خارج شمار ہوگا۔اوراس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: "قُلْ إِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّونَ اللّٰهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمُ اللّٰهُ"(سورۃ آل عمران:31) (اے پیغمبر)آپ کہہ دیجئے کہ اگر تمھیں اللہ سے محبت ہے تو میری اتباع کرو اللہ بھی تم سے محبت رکھے گا۔" اور فرمایا: "وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَتَّخِذُ مِنْ دُونِ اللّٰهِ أَنْدَادًا يُحِبُّونَهُمْ كَحُبِّ اللّٰهِ وَالَّذِينَ آمَنُوا أَشَدُّ حُبًّا لِلّٰهِ"(سورۃ البقرہ:165) "اور کچھ لوگ ایسے ہیں جو اللہ کے سوا دوسروں کو شریک بناتے ہیں اور اللہ کے برابر ان سےمحبت رکھتے ہیں'اور جو ایمان والے ہیں وہ اللہ سے محبت رکھنے میں سب سے زیادہ ہیں۔ اس مفہوم کی اور بھی بہت سی آیتیں موجود ہیں۔ 6۔ اس کے معنی ومدلول کی تابعداری 'یعنی وہ صرف اللہ کی عبادت کرے'اس کی شریعت کا تابعدار ہو'اس پر ایمان لائے اور یہ اعتقاد رکھے کہ یہی حق ہے 'اگر اس