کتاب: ارکان اسلام سے متعلق اہم فتاوے - صفحہ 28
"اور جو شخص اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو پکارے گا جس کی کوئی دلیل اس کے پاس نہیں ہے'تو اللہ کے پاس اس کا جواب دینا ہے'بےشک کافر کامیاب نہیں ہوں گے۔ اور فرمایا: "وَإِلَهُكُمْ إِلَهٌ وَاحِدٌ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الرَّحْمَنُ الرَّحِيمُ"(سورۃ البقرہ:163) "لوگو!تمہارا معبود ایک ہی معبود ہے'اس کے سوا کوئی سچا معبود نہیں'وہ بہت رحم کرنے والا 'مہربان ہے۔ اور فرمایا: "وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا اللّٰهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ حُنَفَاءَ "(سورۃ البینہ:5) "حالانکہ انہیں یہی حکم ہوا تھا کہ وہ یکسو ہو کر خالص اللہ کی بندگی کریں" اس مفہوم کی اور بھی بہت سی آیتیں وارد ہیں۔ یہ کلمہ کسی شخص کے لیے اسی وقت نفع بخش ہوگا اور اسے شرک سے نکال کر دائرہ اسلام میں داخل کرے گا جب وہ اسے زبان سے ادا کرنے کے ساتھ ہی اس کے معنی ومفہوم سے واقف ہو'اور اس کی تصدیق کرتے ہوئے اس پر عمل کرے،منافقین زبان سے یہ کلمہ پڑھتے تھے مگر اس کے باجود وہ جہنم کے سب سے نچلے حصے میں ہوں گے'کیونکہ انہوں نے نہ اس کی تصدیق کی اور نہ اس پر عمل کیا'اسی طرح یہود بھی اس کلمہ کے قائل تھے مگر اس کے باوجود وہ انتہائی درجہ کے کافر شمار ہوئے'کیونکہ ان کا اس پر ایمان نہیں تھا'اسی طرح اس امت میں قبروں اور ولیوں کی پرستش کرنے والے کافر'یہ بھی زبان سے اس کلمہ کو پڑھتے ہیں 'مگر اپنے اقوال و