کتاب: ارکان اسلام سے متعلق اہم فتاوے - صفحہ 27
اور صحیحین ہی میں عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یمن بھیجتے وقت ان سے فرمایا: "تم ایسے لوگوں کے پاس جارہے ہو جو اہل کتاب ہیں'تو تم سب سے پہلے انہیں اس بات کی دعوت دینا کہ وہ گواہی دیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں'جب وہ تمہاری یہ بات مان لیں تو انہیں یہ بتانا کہ اللہ نے رات اور دن میں ان کے اوپر پانچ نمازیں فرض کی ہیں'اگر وہ تمہاری یہ بات مان بھی لیں تو انہیں یہ بتانا کہ اللہ نے ان کے اوپر زکوٰۃ فرض کیا ہے جو ان کے مالداروں سے لی جائے گی اور انہی کے غریبوں میں تقسیم کردی جائے گی"(متفق علیہ) اس سلسلہ میں اور بھی بہت سی حدیثیں وارد ہیں۔ کلمہ لا الٰہ الا اللہ کی شہادت کا مفہوم یہ ہے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں'اس کلمہ سے اللہ کے سوا ہر چیز سے سچی الوہیت کی نفی'اور خالص اللہ کے لیے اس کا اثبات ہوتا ہے'اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: "ذَٰلِكَ بِأَنَّ اللّٰهَ هُوَ الْحَقُّ وَأَنَّ مَا يَدْعُونَ مِن دُونِهِ هُوَ الْبَاطِلُ"(سورۃ الحج:62) "یہ اس لیے کہ اللہ ہی سچا معبود ہے'اور اس کے سوا یہ لوگ جس کو پکارتے ہیں وہ باطل ہے۔ اور فرمایا: "وَمَن يَدْعُ مَعَ اللّٰهِ إِلَٰهًا آخَرَ لَا بُرْهَانَ لَهُ بِهِ فَإِنَّمَا حِسَابُهُ عِندَ رَبِّهِ ۚ إِنَّهُ لَا يُفْلِحُ الْكَافِرُونَ"(سورۃ المومنون:117)