کتاب: ارکان اسلام سے متعلق اہم فتاوے - صفحہ 26
میں کیاہے: "عَسَىٰ أَن يَبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامًا مَّحْمُودًا"(الاسراء۔79) "عنقریب تیرا رب تجھے مقام محمود پر پہنچادے گا۔" اللہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے آل واصحاب رضوان اللہ عنھم اجمعین پر اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سچی اتباع کرنے والوں پر رحمت وسلامتی نازل فرمائے'اور ہمیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت نصیب فرمائے'بے شک وہ سننے والا اور قریب ہے۔ سوال نمبر3: دیکھا جاتا ہے کہ بہت سے لوگ جن کا شمار امت مسلمہ میں ہوتا ہے کلمہ لا الٰہ الا اللہ کے معنی ومفہوم سے ناواقف ہوتے ہیں'جس کے نتیجہ میں ان سے ایسے ایسے اقوال وافعال سرزد ہوجاتے ہیں جو کلمہ کے سراسر منافی یا اس میں نقص کا سبب ہوتے ہیں'سوال یہ ہے کہ لا الٰہ الا اللہ کا صحیح مفہوم'نیز اس کے تقاضے اور اس کی شرطیں کیا ہیں؟ جواب: کلمہ لا الٰہ الا اللہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقیناً دین کی بنیاد اوراسلام کا پہلا رکن ہے'جیسا کہ صحیح حدیث میں مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے:اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں'اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں'نمازقائم کرنا'زکوٰۃ ادا کرنا'ماہ رمضان کے روزے رکھنا'اور بیت اللہ کا حج کرنا"(متفق علیہ بروایت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما)