کتاب: ارکان اسلام سے متعلق اہم فتاوے - صفحہ 13
ہوں" مذکورہ آیت میں"نسک" سے مراد عبادت ہے،اور قربانی بھی عبادت کی ایک قسم ہے۔ اورفرمایا: "إِنَّا أَعْطَيْنَاكَ الْكَوْثَرَ﴿١﴾فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانْحَرْ﴿٢إِنَّ شَانِئَكَ هُوَ الْأَبْتَرُ"(الکوثر۔1تا 3) "(اے پیغمبر)ہم نے آپ کو کوثر عطا کیا(2)تو(اس کے شکر میں)اپنے رب کے لیے نماز پڑھیے اور قربانی کیجئے" اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "اللہ کی لعنت ہو اس شخص پر جس نے غیر اللہ کے لیے قربانی کی"(صحیح مسلم بروایت امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ) اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے: "وَأَنَّ الْمَسَاجِدَ لِلّٰهِ فَلَا تَدْعُوا مَعَ اللّٰهِ أَحَدًا"(سورۃ الجن۔18) "اور مسجدیں اللہ ہی(کی عبادت)کے لیے ہیں،تو اللہ کے ساتھ کسی اور کو نہ پکارو" اور فرمایا: "وَمَن يَدْعُ مَعَ اللّٰهِ إِلَـٰهًا آخَرَ لَا بُرْهَانَ لَهُ بِهِ فَإِنَّمَا حِسَابُهُ عِندَ رَبِّهِ ۚ إِنَّهُ لَا يُفْلِحُ الْكَافِرُونَ"(سورۃ المومنون۔117) "اور جو کوئی اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو پکارے جس کی کوئی دلیل اس کے پاس نہ ہو،تو اللہ کے ہی کے پاس اس کا حساب ہونا ہے،بیشک کافر کامیاب