کتاب: ارکان اسلام سے متعلق اہم فتاوے - صفحہ 11
"جو راہ ہدایت کی دعوت دے گا تو اسے بھی اس کی پیروی کرنے والوں کے برابر اجر ملے گا،اور یہ ان کے اجر میں کوئی کمی نہ کرے گا،اور جو راہ ضلالت کی طرف بلائےگا تو اس کے اوپر بھی اس کی پیروی کرنے والوں کے برابر گناہ ہوگا،اور یہ ان کے گناہوں میں کوئی کمی نہ کرے گا"(صحیح مسلم)
نیز صحیحین میں معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
"اللہ تعالیٰ جس شخص کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے اسے دین کی صحیح سمجھ عطا کردیتا ہے"
علم کی نشرواشاعت اور لوگوں کو اس کی ترغیب دلانے،نیز علم کو چھپانے یا اس سے بے رخی برتنے سے دور رہنے کے سلسلہ میں اور بھی بہت ساری آیات واحادیث وارد ہیں۔
البتہ قبروں کے پاس جو طرح طرح کے شرک وبدعات اکثر ملکوں میں کئے جاتے ہیں تو یہ چیز بالکل عیاں ہیں،اس پر خصوصی توجہ دے کر لوگوں کو اس کی حقیقت سے آگاہ کرنا اور اس کے انجام سے ڈرانا چاہیے،مثلاً مردوں کو پکارنا،ان سے فریاد کرنا،اور بیماروں کے لیے شفا اور دشمنوں پر فتح وغیرہ کا سوال کرنا،یہ سارے کام شرک اکبر ہیں جو زمانہ جاہلیت میں لوگ کیا کرتے تھے،اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
"يَا أَيُّهَا النَّاسُ اعْبُدُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ وَالَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ"(سورۃ البقرہ۔21)
"اےلوگو! اپنےپروردگار کی بندگی کرو جس نے تم کو اور تم سے پہلے لوگوں کو پیدا کیا،تاکہ تم پرہیز گار ہوجاؤ۔"